امریکہ سوڈان کے جنگجوؤں کے خلاف پابندیاں لگا رہا ہے

"سی آئی اے" ایک طویل جنگ کے بارے میں بات کر رہی ہے... اور بائیڈن کا خیال ہے کہ یہ "ہماری قومی سلامتی کے لیے خطرہ" ہے

امریکہ سوڈان کے جنگجوؤں کے خلاف پابندیاں لگا رہا ہے
TT

امریکہ سوڈان کے جنگجوؤں کے خلاف پابندیاں لگا رہا ہے

امریکہ سوڈان کے جنگجوؤں کے خلاف پابندیاں لگا رہا ہے

کل سوڈان کی جنگ کا بیسواں روز دارالحکومت خرطوم میں شدید لڑائی اور نئی جنگ بندی کی بڑی خلاف ورزیوں کے ساتھ ختم ہوا۔ جب کہ اس بارے میں امریکی موقف صدر بائیڈن کے بیان کے ظاہر ہوا، جنہوں نے تنازعہ میں ملوث افراد کے خلاف پابندیوں کا ہتھیار اٹھایا جو کہ امریکہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے ایک "غیر معمولی خطرے"کا باعث ہے۔

امریکی نیشنل انٹیلی جنس کی خاتون ڈائریکٹر ایوریل ہینس نے سینیٹ کی سماعت میں کہا کہ سوڈان میں سوڈانی مسلح افواج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے درمیان لڑائی طویل ہونے کا امکان ہے۔ کیونکہ دونوں فریقوں کا خیال ہے کہ وہ عسکری طور پر جیت سکتے ہیں اور وہ مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے بہت کم رغبت رکھتے ہیں۔

صدر بائیڈن نے ایک بیان میں نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ "جمہوری منتقلی کو کمزور بنانے، شہریوں کے خلاف تشدد کا استعمال کرنے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرنے پر سوڈان میں امن، سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے افراد کو ذمہ دار ٹھہرانے" سے متعلق تنفیذی فیصلے کیے ہیں۔" (...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]