امریکہ سوڈان کے جنگجوؤں کے خلاف پابندیاں لگا رہا ہے

"سی آئی اے" ایک طویل جنگ کے بارے میں بات کر رہی ہے... اور بائیڈن کا خیال ہے کہ یہ "ہماری قومی سلامتی کے لیے خطرہ" ہے

امریکہ سوڈان کے جنگجوؤں کے خلاف پابندیاں لگا رہا ہے
TT

امریکہ سوڈان کے جنگجوؤں کے خلاف پابندیاں لگا رہا ہے

امریکہ سوڈان کے جنگجوؤں کے خلاف پابندیاں لگا رہا ہے

کل سوڈان کی جنگ کا بیسواں روز دارالحکومت خرطوم میں شدید لڑائی اور نئی جنگ بندی کی بڑی خلاف ورزیوں کے ساتھ ختم ہوا۔ جب کہ اس بارے میں امریکی موقف صدر بائیڈن کے بیان کے ظاہر ہوا، جنہوں نے تنازعہ میں ملوث افراد کے خلاف پابندیوں کا ہتھیار اٹھایا جو کہ امریکہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے ایک "غیر معمولی خطرے"کا باعث ہے۔

امریکی نیشنل انٹیلی جنس کی خاتون ڈائریکٹر ایوریل ہینس نے سینیٹ کی سماعت میں کہا کہ سوڈان میں سوڈانی مسلح افواج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے درمیان لڑائی طویل ہونے کا امکان ہے۔ کیونکہ دونوں فریقوں کا خیال ہے کہ وہ عسکری طور پر جیت سکتے ہیں اور وہ مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے بہت کم رغبت رکھتے ہیں۔

صدر بائیڈن نے ایک بیان میں نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ "جمہوری منتقلی کو کمزور بنانے، شہریوں کے خلاف تشدد کا استعمال کرنے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرنے پر سوڈان میں امن، سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے افراد کو ذمہ دار ٹھہرانے" سے متعلق تنفیذی فیصلے کیے ہیں۔" (...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]