واشنگٹن روس کے خلاف اقدامات کے لیےکیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم پر دباؤ ڈال رہا ہے

واشنگٹن روس کے خلاف اقدامات کے لیےکیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم پر دباؤ ڈال رہا ہے
TT

واشنگٹن روس کے خلاف اقدامات کے لیےکیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم پر دباؤ ڈال رہا ہے

واشنگٹن روس کے خلاف اقدامات کے لیےکیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم پر دباؤ ڈال رہا ہے

ریاست ہائے متحدہ امریکہ کیمیاوی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم میں روس کے خلاف اعصابی گیس کے استعمال کیے جانے میں ملوث ہونے کے الزام میں مغربی ممالک کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے، جیسا کہ واشنگٹن میں تنظیم کے نمائندے نے پیر کے روز فرانسیسی پریس ایجنسی کو بتایا ہے۔

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم شدہ اس تنظیم کے سفیر جوزف مانسو نے رواں ماہ ایک نئے پانچ سالہ روڈ میپ پر اتفاق میں تنظیم کی ناکامی کا ذمہ دار ماسکو کو ٹھہرایا ہے۔

تنظیم کی جانب سے "نوویچوک" نامی اعصابی گیس پر تحقیقات کی تکمیل کے بعد سے تنظیم میں تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ جب کہ یہ گیس سوویت دور کے دوران تیار کی گئی تھی، اور اسے 2020 میں روس میں حزب اختلاف کے الیکسی ناوالنی کے خلاف اور اس سے پہلے 2018 میں انگلینڈ میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال کے خلاف استعمال کی گئی تھی۔(...)



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]