واشنگٹن کا ایران کے نئے میزائل کے انکشاف کے بعد "سنگین خطرے" سے خبردار

 ایران نے "خیبر" نامی میزائل کا تجربہ کیا ہے
ایران نے "خیبر" نامی میزائل کا تجربہ کیا ہے
TT

واشنگٹن کا ایران کے نئے میزائل کے انکشاف کے بعد "سنگین خطرے" سے خبردار

 ایران نے "خیبر" نامی میزائل کا تجربہ کیا ہے
ایران نے "خیبر" نامی میزائل کا تجربہ کیا ہے

جمعرات کے روز ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے ایران کی جانب سے 2 ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے اور ایک ٹن سے زیادہ وزنی وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت کے حامل ایک نئے بیلسٹک میزائل کے تجربے پر تبصرہ کرتے ہوئے "سنگین خطرے" سے خبردار کیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا: "جیسا کہ ہم پہلے بھی واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں میں ترقی اور اس کے تجربات علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔"

انہوں نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے عائد پابندیوں کے باوجود ایران "اقوام متحدہ" کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے "غیر ملکی سپلائرز سے بیلسٹک میزائلوں سے متعلق ٹیکنالوجیز حاصل کرنا اور بیلسٹک میزائلوں کے تجربات کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔"

جمعرات کو ایرانی وزارت دفاع نے سرکاری ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر ہونے والی ایک تقریب میں "خیبر" نامی میزائل کا انکشاف کیا، جو کہ ایران کے بیلسٹک میزائل ہتھیاروں میں سب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے "خرمشہر" میزائل کا چوتھا ورژن ہے۔

امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ "ایران جوہری ہتھیاروں سے لیس ہو کر مزید اشتعال انگیز کارروائی کرے گا، اسی لیے ہم ایران کے جوہری ہتھیار رکھنے کے خلاف خبردار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]



اسرائیل پر رفح میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "مہنگی" ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
TT

اسرائیل پر رفح میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "مہنگی" ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)

امریکی ذرائع نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے بعد خبردار کیا ہے کہ رفح پر آئندہ حملے کی صورت میں اسرائیل پر شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "بہت مہنگی شرط" ہے، جس سے "بائیڈن انتظامیہ کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی ساکھ اور رفح میں فلسطینیوں کے ممکنہ قتل عام اور انسانی تباہی کے حوالے سے اپنی قانونی و اخلاقی ذمہ داریوں سے متعلق چیلنجوں کا سامنا ہے۔"

امریکی انتظامیہ نے رفح شہر میں اسرائیلی آپریشن کے خطرے کے بارے میں اعلانیہ انتباہ جاری کیا تھا، لیکن آخر میں اس نے اسرائیل کو آپریشن کرنے کے لیے اس شرط پر گرین سگنل دیا کہ کوئی بھی آپریشن فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے واضح منصوبہ بندی کے بغیر نہیں کیا جائے گا۔

رفح میں انسانی تباہی کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انتباہات جاری کیے گئے تھے اور رفح سے ایک ملین سے زائد افراد کو نکالنے اور انہیں تحفظ دینے کے منصوبوں سے متعلق نیتن یاہو کے صدر بائیڈن کے ساتھ وعدوں کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں، جیسا کہ بعض نے اسے "غیر حقیقت پسندانہ" قرار دیا ہے۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]