چینی لڑاکا طیارے نے امریکی فوجی طیارے کے قریب "جارحانہ" کاروائی کی: واشنگٹن

ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
TT

چینی لڑاکا طیارے نے امریکی فوجی طیارے کے قریب "جارحانہ" کاروائی کی: واشنگٹن

ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے کل منگل کے روز بیان دیا ہے کہ ایک چینی لڑاکا طیارے نے بین الاقوامی فضائی حدود میں بحیرہ جنوبی چین کے اوپر ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب "بلاجواز جارحانہ" کاروائی کی۔بحر ہند اور بحر الکاہل کے علاقے کے لیے امریکی فوجی کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی "J-16" لڑاکا طیارے نے گزشتہ ہفتے ایک کاروائی کرتے ہوئے امریکی "RC-135" طیارے کو ہوائی خلل کے سبب مضطرب صورتحال میں پرواز کرنے پر مجبور کیا۔یاد رہے کہ گاہے بگاہے اعتراضات کے یہ واقعات پیش آتے رہتے ہیں، جیسا کہ دسمبر میں ایک چینی فوجی طیارہ امریکی فضائیہ کے طیارے کے اس قدر قریب آگیا تھا کہ ان میں باہمی فاصلہ صرف 3 میٹر رہ گیا تھا، اور اسے مشقین کرنے پر مجبور کر دیا کہ وہ بین الاقوامی فضائی حدود میں اس کے ساتھ تصادم سے بچ سکے۔

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]