بائیڈن کی نیٹو اور یوکرین کے بارے میں ڈنمارک اور برطانیہ کے ساتھ وسیع بات چیت

امریکی صدر جو بائیڈن اور ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن وائٹ ہاؤس میں (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن اور ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن وائٹ ہاؤس میں (اے ایف پی)
TT

بائیڈن کی نیٹو اور یوکرین کے بارے میں ڈنمارک اور برطانیہ کے ساتھ وسیع بات چیت

امریکی صدر جو بائیڈن اور ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن وائٹ ہاؤس میں (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن اور ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن وائٹ ہاؤس میں (اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن رواں ہفتے ڈنمارک کی خاتون وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن اور برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کے ساتھ یوکرین کی جنگ، متوقع یوکرینی جوابی حملے اور 11 اور 12 جولائی کو لتھوانیا میں شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (NATO) کے شیڈولڈ اجلاسوں کے بارے میں گہری بات چیت کریں گے۔بائیڈن اپنے یورپی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقاتوں میں طویل انتظار کے بعد یوکرین کی جانب سے جوابی حملوں کے بعد کی صورتحال کے بارے میں باہمی ہم آہنگی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔جب کہ یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب روسی وزارت دفاع نے پیر کی صبح اعلان کیا تھا کہ اس کی افواج نے دونیتسک کے علاقے میں یوکرین کے ایک بڑے حملے کو ناکام بنا دیا ہے، لیکن یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا یہ وعدہ کیے گئے جوابی حملے کا آغاز تھا۔ڈنمارک کی وزیر اعظم کے پیر کے روز وائٹ ہاؤس کے دورے کے دوران، بائیڈن یوکرین میں جنگ کے مستقبل، یوکرین کے فوجیوں کو تربیت دینے کی کوششوں اور کیف کو "F-16" لڑاکا طیاروں کی فراہمی، جس کی فراہمی کے بارے میں بائیڈن انتظامیہ نے جی-7 اجلاسوں کے دوران گرین سگنل دیا تھا، سمیت دیگر جنگی ساز و سامان کی فراہمی پر بات چیت کریں گے۔ (...)

منگل - 17 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 06 جون 2023ء شمارہ نمبر [16261]



امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
TT

امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔

سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]