امریکی "سینیٹ" نے نصرت چوہدری کو پہلی مسلم فیڈرل جج تعینات کرنے کی توثیق کر دی

شہری حقوق کی خاتون وکیل نصرت چوہدری (رائٹرز)
شہری حقوق کی خاتون وکیل نصرت چوہدری (رائٹرز)
TT

امریکی "سینیٹ" نے نصرت چوہدری کو پہلی مسلم فیڈرل جج تعینات کرنے کی توثیق کر دی

شہری حقوق کی خاتون وکیل نصرت چوہدری (رائٹرز)
شہری حقوق کی خاتون وکیل نصرت چوہدری (رائٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل بروز جمعرات ایک ووٹ کے فرق سے شہری حقوق کی وکیل نصرت چوہدری کو نیویارک کی ایسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ میں تقرری کی توثیق کی، جس سے وہ امریکہ میں پہلی مسلم فیڈرل جج بن گئیں ہیں۔

 امریکن سول لبرٹیز یونین آف الینوائے کی قانونی ڈائریکٹر نصرت چوہدری کو تعینات کرنے والی کونسل نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے 49 ووٹوں کے مقابلے میں 50 ووٹوں کی اکثریت حاصل کی ہے۔

بنگلہ دیشی نژاد امریکی خاتون نصرت چوہدری نے اپنے کیریئر کا بیشتر حصہ امریکن سول لبرٹیز یونین میں نسلی انصاف اور قومی سلامتی کے مسائل پر کام کرتے ہوئے گزارا ہے۔ انہیں جنوری 2022 میں صدر جو بائیڈن نے اس عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔

بائیڈن نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی تاریخ میں پہلے مسلمان جج زاہد قریشی کو بھی تعینات کیا اور سینیٹ نے 2021 میں ان کی نیو جرسی فیڈرل کورٹ میں تقرری کی منظوری دی تھی۔(...)

جمعہ - 27 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 16 جون 2023ء شمارہ نمبر [16271 ]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]