ٹرمپ اپنے اگلے ٹرائل کی نگران جج کو "ہٹانا" چاہتے ہیں

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
TT

ٹرمپ اپنے اگلے ٹرائل کی نگران جج کو "ہٹانا" چاہتے ہیں

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کل اتوار کو اعلان کیا کہ وہ اس خاتون جج کو "ہٹانا" چاہتے ہیں جو نومبر 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کو کالعدم کرنے کی سازش کرنے اور "کانگریس" کی عمارت پر حملہ کرنے کے لیے اُکسانے کے الزام میں واشنگٹن میں ان کے آئندہ ٹرائل کی نگرانی کریں گی۔

ٹرمپ نے سماجی رابطے کے لیے اپنے پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر کہا:  "آزادی اظہار اور منصفانہ انتخابات کے اس مضحکہ خیز کیس کی انچارج جج کے ساتھ میں کسی بھی طرح سے منصفانہ ٹرائل کی توقع نہیں کر سکتا۔"

انہوں نے جسٹس تانیا چٹکان کے بارے میں بات کرتے ہوئے مزید کہا: "ہر کوئی جانتا ہے اور وہ بھی جانتی ہیں، کہ ہم بہت مضبوط بنیادوں پر اس جج کو فوری طور پر ہٹانے اور اسی طرح ہم مقدمے کی جگہ کو تبدیل کرتے ہوئے واشنگٹن سے باہر لے جانے کا مطالبہ کریں گے۔"

جسٹس چٹکان ڈونالڈ ٹرمپ کے تیسرے (اور سب سے سنگین) جرم کے الزامات کے تحت درج مقدمے کی صدارت کریں گی۔ جب کہ وہ "کیپیٹل" عمارت پر حملے میں ملوث سابق صدر کے حامیوں کے خلاف سخت ترین سزائیں جاری کرنے کے حوالے سے معروف ہیں۔

جب کہ جج نے ٹرمپ کی قانونی ٹیم کے حالیہ مطالبات کو بھی مسترد کر دیا تھا۔(...)

پیر 20 محرم الحرام 1445 ہجری - 07 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16323]



امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
TT

امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔

سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]