ڈی سینٹیس نے پچھلے انتخابات میں دھاندلی کے بارے میں ٹرمپ کے دعووں کو مسترد کر دیا

رون ڈی سینٹیس اور ڈونلڈ ٹرمپ (رائٹرز)
رون ڈی سینٹیس اور ڈونلڈ ٹرمپ (رائٹرز)
TT

ڈی سینٹیس نے پچھلے انتخابات میں دھاندلی کے بارے میں ٹرمپ کے دعووں کو مسترد کر دیا

رون ڈی سینٹیس اور ڈونلڈ ٹرمپ (رائٹرز)
رون ڈی سینٹیس اور ڈونلڈ ٹرمپ (رائٹرز)

 

امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس نے امریکی صدارت کے لیے اپنی انتخابی مہم کے دوران اپنے پہلے ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے دہرائے گئے پچھلے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ریپبلکنز کو خبردار کیا کہ وہ سابق صدر کو چھوڑ دیں ورنہ پھر 2024 کی انتخابی معرکہ میں ہارنے کا خطرہ مول لیں۔

ڈی سینٹیس، جو ریپبلکن پرائمری پولز کی اطلاعات کے مطابق ٹرمپ کے بعد اوسطاً دوسرے نمبر پر ہیں، نے کہا: "پچھلا الیکشن مثالی الیکشن نہیں تھا، لیکن وہ ڈیموکریٹس کی طرف سے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔"

ڈی سینٹیس نے "این بی سی" کے ساتھ ایک انٹرویو میں، جو پیر کو نشر کیا گیا اور اتوار کے روز نیٹ پر اس کے کلپس دکھائے گئے، میں زور دیا کہ ٹرمپ "یقیناً ہار چکے ہیں اور یقیناً، جو بائیڈن ہی صدر ہیں۔"

رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ ریپبلکن پرائمری ووٹرز کی اکثریت کی بنیاد پر یہ غلط تصور کرتی ہے کہ پچھلا الیکشن بھی ٹرمپ نے ہی جیتا تھا۔ جب کہ سابق صدر پر دھوکہ دہی کے الزامات کو مضبوط کرنا پارٹی کی صفوں میں اضافے کے خواہشمند افراد کے لیے ایک نازک امتحان بن چکا ہے۔

ڈی سینٹیس (44 سالہ) کے بیانات انتخابات کے جائز ہونے کی حمایت کا واضح ترین اظہار ہے، جسے ٹرمپ کے ماتحت سائبر سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی نے بھی "امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ پرامن انتخابات" قرار دیا تھا۔(...)

منگل 21 محرم الحرام 1445 ہجری - 08 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16324]



اسرائیل پر رفح میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "مہنگی" ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
TT

اسرائیل پر رفح میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "مہنگی" ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)

امریکی ذرائع نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے بعد خبردار کیا ہے کہ رفح پر آئندہ حملے کی صورت میں اسرائیل پر شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "بہت مہنگی شرط" ہے، جس سے "بائیڈن انتظامیہ کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی ساکھ اور رفح میں فلسطینیوں کے ممکنہ قتل عام اور انسانی تباہی کے حوالے سے اپنی قانونی و اخلاقی ذمہ داریوں سے متعلق چیلنجوں کا سامنا ہے۔"

امریکی انتظامیہ نے رفح شہر میں اسرائیلی آپریشن کے خطرے کے بارے میں اعلانیہ انتباہ جاری کیا تھا، لیکن آخر میں اس نے اسرائیل کو آپریشن کرنے کے لیے اس شرط پر گرین سگنل دیا کہ کوئی بھی آپریشن فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے واضح منصوبہ بندی کے بغیر نہیں کیا جائے گا۔

رفح میں انسانی تباہی کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انتباہات جاری کیے گئے تھے اور رفح سے ایک ملین سے زائد افراد کو نکالنے اور انہیں تحفظ دینے کے منصوبوں سے متعلق نیتن یاہو کے صدر بائیڈن کے ساتھ وعدوں کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں، جیسا کہ بعض نے اسے "غیر حقیقت پسندانہ" قرار دیا ہے۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]