ہوائی میں لگنے والی آگ سے مرنے والوں کی تعداد ایک صدی میں سب سے زیادہ ہے

حکام کے سست ردعمل پر عوام میں غم اور غصہ

ہفتہ کے روز لاہینا میں آگ لگنے سے ہونے والے نقصان کا منظر (اے ایف پی)
ہفتہ کے روز لاہینا میں آگ لگنے سے ہونے والے نقصان کا منظر (اے ایف پی)
TT

ہوائی میں لگنے والی آگ سے مرنے والوں کی تعداد ایک صدی میں سب سے زیادہ ہے

ہفتہ کے روز لاہینا میں آگ لگنے سے ہونے والے نقصان کا منظر (اے ایف پی)
ہفتہ کے روز لاہینا میں آگ لگنے سے ہونے والے نقصان کا منظر (اے ایف پی)

امریکی ریاست ہوائی میں لگنے والی آگ سے نمٹنے کے لیے حکام کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر غصہ بڑھ رہا ہے، جب کہ اس آگ کے سبب ایک شہر تباہ اور کم از کم 93 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جو کہ ایک صدی سے زیادہ عرصے میں ریاست ہائے متحدہ میں سب سے زیادہ ہلاکتوں کی تعداد ہے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، سرکاری اندازوں کے مطابق لاہینا میں لگنے والی آگ سے 2,200 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا یا وہ تباہ ہوگئیں، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد بے گھر ہوئے اور اس سے 5.5 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔ جب ہوائی کے رہائشیوں نے تصدیق کی کہ انہیں وارننگ نہیں ملی تو ہوائی حکام نے آگ سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کیا۔

شہر کی ایک رہائشی ولما ریڈ کہتی ہیں: "ہمارے پیچھے پہاڑ کو آگ لگ گئی اور ہمیں کسی نے کچھ نہیں بتایا۔" انہوں نے مزید کہا: "آپ جانتے ہیں کہ ہمیں کب احساس ہوا کہ آگ لگی ہے؟ جب وہ ہمارے گھر کے سامنے پہنچ چکی تھی۔" ریڈ، جس کا گھر آگ سے تباہ ہو گیا تھا، نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ فی الحال خیرات اور دوسروں کی امداد پر انحصار کر رہی ہیں۔ 63 سالہ خاتون نے ایک کار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا، "یہ اب میرا گھر ہے،" جس میں وہ اپنی بیٹی، نواسے اور دو بلیوں کے ساتھ سوتی ہیں۔

ہوائی میں بادشاہت کے زمانے میں لاہینا شہر سابق حکمران شاہی خاندان کا رہائشی مقام تھا، جس کی آبادی 12 ہزار سے زائد تھی اور یہ ہوٹلوں اور ریستورانوں کے ساتھ زندگی سے بھرپور شہر اب جل کر خاکستر ہو چکا ہے۔ شہر کے وسط میں 150 سال سے کھڑا برگد کا درخت بھی اس آگ کی لپیٹ میں تھا لیکن اپنی شاخوں اور بعض حصوں کو نقصان پہنچنے کے باوجود زندہ رہا۔ (...)

پیر-27 محرم الحرام 1445ہجری، 14 اگست 2023، شمارہ نمبر[16330]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]