پینٹاگون کا کیف کو ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود فراہم کرنے کا اعلان

واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت  (اے پی)
واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت (اے پی)
TT

پینٹاگون کا کیف کو ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود فراہم کرنے کا اعلان

واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت  (اے پی)
واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت (اے پی)

فرانسیسی پریس ايجنسی کے مطابق، پینٹاگون نے كل (بدھ) کو اعلان کیا کہ امریکہ یوکرین کو  ختم شدہ یورینیم پر مشتمل اسلحہ فراہم کرے گا، جو ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے خلاف موثر میزائل ہیں۔

وزارت نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ یہ 120 ملی میٹر گولہ بارود امریکی "ابرامز" ٹینکوں کے لیے ہے، جسے واشنگٹن نے 175 ملین ڈالر مالیت کی فوجی امداد کی نئی کھیپ کے طور پر کیف کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

یورینیم کی کثافت (سیسے کی کثافت کا تقریباً 1.7 گنا) اس گولہ بارود کو بھاری کتر بند گاڑیوں میں گھسنے میں مدد دیتی ہے۔ لیکن ختم شدہ یورینیم متنازعہ ہے کیونکہ اس کا تعلق صحت کے مسائل، جیسے کینسر اور پیدائشی نقائص جیسے پچھلے تنازعات سے ہے، جب کہ یہ حتمی طور پر ثابت نہیں ہے کہ یہ جنگی سازوسامان ان مسائل کی وجہ بنتا ہے۔

ياد رہے کہ امریکہ یوکرین کو مدد فراہم کرنے والے ممالک میں سب سے آگے تھا اور اس نے پچھلے سال روسی حملے کے آغاز کے بعد کیف کی حمایت کے لیے فوری طور پر ایک بین الاقوامی اتحاد تشکیل دیا اور اس کے ليے درجنوں ممالک سے امداد کو متحرک کیا۔(...)

جمعرات-22 صفر 1445ہجری، 07 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16354]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]