واشنگٹن بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا جائزہ لے رہا ہے

ایک امریکی اہلکار نے تصدیق کی کہ ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا

امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا جائزہ لے رہا ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)

ایک امریکی اہلکار نے آج "اکسیوس (Axios)" سائیٹ کو بتایا کہ وہ اس وقت صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا مطالعہ کر رہے ہیں، اور انہوں نے نشاندہی کی کہ ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

جب کہ تین امریکی اور اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل امریکہ کے ساتھ اس ہفتے کے آخر میں بائیڈن کے دورہ اسرائیل کے امکان کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ لیکن وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی خاتون ترجمان ایڈرین واٹسن نے "اکسیوس (Axios)" سائیٹ کو بتایا کہ "ہمارے پاس سفر کے حوالے سے اعلان کرنے کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔"

دوسری جانب "اکسیوس (Axios)" سائیٹ نے ایک مصری ذمہ دار سے نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر عبدالفتاح السیسی غزہ میں جنگ کے حوالے سے رواں ہفتے کے آخر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں اور بائیڈن کو اس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

پیر-01 ربیع الثاني 1445ہجری، 16 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16393]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]