امریکی بحریہ کا "کوئیک ری ایکشن یونٹ" مشرقی بحیرہ روم کی جانب بڑھ رہا ہے

امریکی میرینز نیٹو کی سابقہ ​​مشقوں میں حصہ لیتے ہوئے (اے ایف پی)
امریکی میرینز نیٹو کی سابقہ ​​مشقوں میں حصہ لیتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

امریکی بحریہ کا "کوئیک ری ایکشن یونٹ" مشرقی بحیرہ روم کی جانب بڑھ رہا ہے

امریکی میرینز نیٹو کی سابقہ ​​مشقوں میں حصہ لیتے ہوئے (اے ایف پی)
امریکی میرینز نیٹو کی سابقہ ​​مشقوں میں حصہ لیتے ہوئے (اے ایف پی)

امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورک " سی این این" نے اتوار کے روز دو امریکی اہلکاروں کے بیان کو نقل کیا ہے کہ امریکی میرین کور کی ماتحت "کوئیک ری ایکشن فورس" مشرقی بحیرہ روم کی طرف بڑھ رہی ہے، جو کہ غزہ میں جاری جنگ کو علاقائی تنازع میں بدلنے کے خدشہ کے پیش نظر ہے۔

دونوں اہلکاروں نے بتایا کہ میرین کور کا 26 واں یونٹ، جو کہ حملہ کرنے والے جہاز ( USS Bataan) پر سوار ہے، حالیہ ہفتوں میں بحیرہ احمر میں کام کر رہا تھا، لیکن اب اس نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں نہر سویز کی طرف بڑھنا شروع کر دیا ہے۔ دونوں اہلکاروں نے توقع ظاہر کی کہ یہ یونٹ "جلد ہی" مشرقی بحیرہ روم کے پانیوں تک پہنچ جائے گا۔

چینل " سی این این" نے کہا کہ اس اقدام کے تحت میرین یونٹ کو لبنان اور اسرائیل کے قریب لایا جائے گا، جیسا کہ امریکہ نے اپنے شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لبنان چھوڑ دیں، جس سے نشاندہی ہوتی ہے کہ اس یونٹ کے اہم کاموں میں سے ایک عام شہریوں کو وہاں سے نکالنے میں مدد دینا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے گذشتہ منگل کے روز کہا تھا کہ "اسرائیل اور لبنان سمیت مشرق وسطیٰ سے امریکیوں کے ممکنہ انخلاء کا منصوبہ نہ بنانا غیر دانشمندانہ ہوگا۔" لیکن ساتھ ہی امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اس وقت کہا کہ "ہم ابھی عمل درآمد کے مرحلے میں نہیں ہیں۔"

پیر-15 ربیع الثاني 1445ہجری، 30 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16407]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]