ایسے کوئی اشارے نہیں ملے کہ "حزب اللہ مکمل طاقت کے ساتھ" تنازع میں داخل ہو رہی ہو: واشنگٹن

جان کربی (رائٹرز)
جان کربی (رائٹرز)
TT

ایسے کوئی اشارے نہیں ملے کہ "حزب اللہ مکمل طاقت کے ساتھ" تنازع میں داخل ہو رہی ہو: واشنگٹن

جان کربی (رائٹرز)
جان کربی (رائٹرز)

امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کل جمعرات کے روز کہا کہ وائٹ ہاؤس کو "حزب اللہ" کی طرف سے اسرائیلی افواج پر شروع کیے گئے حملوں اور فائرنگ کے تبادلے کے ساتھ ساتھ لبنان کی سرحد پر پرتشدد کاروائیوں میں اضافے پر تشویش ہے، لیکن اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ ایران کا حمایت یافتہ یہ گروپ اس تنازعے میں "مکمل طاقت سے داخل ہونے" کے لیے تیار ہے۔

کربی نے ایک پریس بریفنگ میں کہا: "ہم اور اسرائیلی بھی شمال میں اسرائیلی افواج پر جاری حملوں کے بارے میں فکر مند ہیں، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے ابھی تک کوئی خاص اشارہ نہیں دیکھا کہ وہ (حزب اللہ) پوری طاقت کے ساتھ تنازع میں داخل ہونے کے لیے تیار ہے۔"

جمعہ -19ربیع الثاني 1445ہجری، 03 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16411]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]