بائیڈن کا "خیال ہے" کہ "حماس" کے زیر حراست قیدیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی بہت قریب ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (روئٹرز)
TT

بائیڈن کا "خیال ہے" کہ "حماس" کے زیر حراست قیدیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی بہت قریب ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (روئٹرز)

امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کے روز اعلان کیا کہ ان کا خیال ہے کہ غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے زیر حراست افراد کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی بہت قریب ہے۔ وائٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب کے موقع پر ایک صحافی نے بائیڈن سے پوچھا، "کیا یرغمالیوں کی رہائی کا عنقریب کوئی معاہدہ ہے؟" تو امریکی صدر نے جواب دیا، "میرا ایسا خیال ہے۔" جب صحافی نے ان کے سامنے یہی سوال دہرایا تو بائیڈن نے جواب دیا، "ہاں۔"

دوسری جانب، وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ غزہ میں "حماس" کے زیر حراست افراد کی رہائی کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنا بہت قریب ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ وہ امریکی حکومت کی جانب سے ایلون مسک کی ملکیتی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر انحصار کو ختم کرنے کی کوششوں سے آگاہ نہیں ہیں، جو کہ ان کے ملکیتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم "X" پر زہریلا مواد نشر کرنے کے جواب میں ہے۔

کربی نے کہا: "میں ان کے بیانات کے بارے میں ہمارے خدشات کو دور کرنے کے لیے کسی خاص کوشش سے آگاہ نہیں ہوں جیسا کہ ان کی کمپنیاں ہمارے قومی سلامتی کے نظام کو مدد فراہم کرتی ہیں۔"

منگل-07 جمادى الأولى 1445ہجری، 21 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16429]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]