سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر 100 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

کسنجر 2008 میں ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے دوران (روئٹرز)
کسنجر 2008 میں ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے دوران (روئٹرز)
TT

سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر 100 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

کسنجر 2008 میں ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے دوران (روئٹرز)
کسنجر 2008 میں ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے دوران (روئٹرز)

امریکی سفارت کاری کی اہم شخصیت سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجر کل بدھ کے روز 100 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، جیسا کہ ان کی فرم نے اعلان کیا ہے۔

ان کی کنسلٹنگ فرم نے جاری بیان میں کہا کہ کسنجر، جو صدور رچرڈ نکسن اور جیرالڈ فورڈ کے دور میں وزیر خارجہ اور سرد جنگ کے دوران ایک اہم سفارتی کردار ادا کرتے رہے تھے، آج کنیکٹیکٹ ریاست میں اپنے گھر میں انتقال کر گئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ مہینوں کے دوران کسنجر بہت سی سیاسی سرگرمیاں انجام دیتے رہے، وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے اجلاسوں میں شرکت کی اور شمالی کوریا کے بارے میں گواہی دی، جب کہ گزشتہ جولائی میں انہوں نے چین کا دورہ کیا اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔

کسنجر کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی جدید تاریخ میں نمایاں ترین سیاست دانوں میں شمار کیا جاتا ہے، جنہوں نے امریکی خارجہ پالیسی پر واضح اور انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ ان کا ستارہ 1970 کی دہائی میں نمایاں ہوا جب وہ ریپبلکن صدر رچرڈ نکسن کے عہد میں وزیر خارجہ کے طور پر خدمات سرانجام دے  رہے تھے۔ (...)

جمعرات-16 جمادى الأولى 1445ہجری، 30 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16438]



میں نے نیتن یاہو کو "تناؤ کو ہوا دینے والے" اقدامات سے خبردار کیا ہے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
TT

میں نے نیتن یاہو کو "تناؤ کو ہوا دینے والے" اقدامات سے خبردار کیا ہے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)

گذشتہ روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو تناؤ کو ہوا دینے والے اقدامات کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔

بلنکن نے صحافیوں کو بتایا کہ "آج میں نے اسرائیلی وزیر اعظم اور سینئر حکام کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران حکومتی عہدیداروں سمیت دیگر ذمہ داران کے اقدامات اور بیانات کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا، کیونکہ یہ ایسے تناؤ کو ہوا دے رہے ہیں جس سے بین الاقوامی حمایت میں کمی اور اسرائیل کی سلامتی پر زیادہ پابندیاں عائد ہو رہی ہیں۔"

بلنکن نے گذشتہ روز اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں شہریوں کو ترجیح دے، لیکن شہر میں فوجی آپریشن روکنے کا مطالبہ کیے بغیر کہ جہاں لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کا ہجوم ہے۔ (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]