امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد کئی ڈرون مار گرائے:  "سینٹ کام"

امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
TT

امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد کئی ڈرون مار گرائے:  "سینٹ کام"

امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)

امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز ایک امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں یمن کی جانب سے حملوں میں نشانہ بننے والے تجارتی بحری جہازوں کو مدد فراہم کرتے ہوئے حملہ کرنے والے کئی ڈرون مار گرائے ہیں۔

سینٹ کام نے اپنے جاری بیان میں کہا: "آج بحیرہ احمر کے جنوب میں بین الاقوامی پانیوں میں الگ الگ سفر کرنے والے 3 تجارتی جہازوں پر 4 حملے ہوئے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "آرلی برک کلاس کے ڈسٹرائر یو ایس ایس کارنی نے بحری جہازوں سے موصول ہونے والی مدد کی درخواستوں کا جواب دیتے ہوئے مدد فراہم کی،" اور تین ڈرونز کو مار گرایا جو دن کے وقت ڈسٹرائر کی طرف جا رہے تھے۔

پیر-20 جمادى الأولى 1445ہجری، 04 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16442]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]