امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کانگریس کو خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو دسیوں ارب ڈالر کی فراہمی میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ کی ڈائریکٹر شالندا ینگ نے ایوان اور سینیٹ کے رہنماؤں کو ایک خط بھیجا، جس میں کہا گیا ہے کہ "سال کے آخر تک یوکرین کے لیے ہتھیاروں اور امدادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امریکہ کے پاس رقم ختم ہو جائے گی۔" انہوں نے مزید کہا کہ اس سے یوکرین میدان جنگ میں تنہا رہ جائے گا، اور اس کے ساتھ ساتھ یہ "قومی سلامتی کے لیے خطرات" کا باعث بنے گا۔ ینگ نے زور دے کر کہا کہ امریکی ہتھیاروں اور ساز و سامان کی سپلائی کے رُکنے سے "روسی فوجی فتوحات کا امکان بڑھ جائے گا" اور یوکرین کے لیے فنڈنگ جاری رکھنا "خطے میں بڑے تنازعے سے بچنے کی کلید ہے۔"
اسی سے متعلقہ تناظر میں، روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی افواج نے گزشتہ روز ہونے والی جھڑپوں کے دوران یوکرین کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔ ایک فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ کیف میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 800 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جو یومیہ ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ماسکو نے گزشتہ روز کی لڑائیوں کے دوران اسی طرح کے نقصانات کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اتوار کو ہونے والے نقصانات میں 750 یوکرائنی فوجیوں کی ہلاکت شامل ہے، لیکن اس تعداد کی درستگی کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔
ماسکو نے یوکرین میں اپنے ایک جنرل کے قتل کا اعتراف کیا، جیسا کہ وورونز کے گورنر الیگزینڈر گوسیو نے ٹیلی گرام ایپلی کیشن پر لکھا: "انتہائی دردناک، شمالی بحری بیڑے کی 14ویں آرمڈ کور کے ڈپٹی کمانڈر میجر جنرل ولادیمیر زاوادسکی اسپیشل آپریشنز کے علاقے، یوکرین میں آپریشن کے لیے خاص روسی اصطلاح، میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے انتقال کر گئے۔
منگل-21 جمادى الأولى 1445ہجری، 05 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16443]