عراق میں 3 امریکی فوجی زخمی... اور جواب میں واشنگٹن کی ایران نواز دھڑوں کے ٹھکانوں پر بمباری

عراق کے گورنریٹ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس پر امریکی فوجی گاڑیاں (آرکائیو - روئٹرز)
عراق کے گورنریٹ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس پر امریکی فوجی گاڑیاں (آرکائیو - روئٹرز)
TT

عراق میں 3 امریکی فوجی زخمی... اور جواب میں واشنگٹن کی ایران نواز دھڑوں کے ٹھکانوں پر بمباری

عراق کے گورنریٹ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس پر امریکی فوجی گاڑیاں (آرکائیو - روئٹرز)
عراق کے گورنریٹ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس پر امریکی فوجی گاڑیاں (آرکائیو - روئٹرز)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ پیر کے روز امریکی فوج نے عراق میں تین مقامات پر بمباری کی جو ایران نواز دھڑوں کے زیر استعمال تھے۔ جب کہ یہ بمباری اس حملے کے جواب میں تھی جو چند گھنٹے قبل کیا گیا تھا اور اس میں تین امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آسٹن نے اپنے بیان میں کہا، "امریکی مسلح افواج نے عراق میں کتائب حزب اللہ اور اس سے منسلک گروپوں کے زیر استعمال تین تنصیبات پر ضروری اور مناسب حملے کیے۔"



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]