عراق میں 3 امریکی فوجی زخمی... اور جواب میں واشنگٹن کی ایران نواز دھڑوں کے ٹھکانوں پر بمباری

عراق کے گورنریٹ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس پر امریکی فوجی گاڑیاں (آرکائیو - روئٹرز)
عراق کے گورنریٹ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس پر امریکی فوجی گاڑیاں (آرکائیو - روئٹرز)
TT

عراق میں 3 امریکی فوجی زخمی... اور جواب میں واشنگٹن کی ایران نواز دھڑوں کے ٹھکانوں پر بمباری

عراق کے گورنریٹ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس پر امریکی فوجی گاڑیاں (آرکائیو - روئٹرز)
عراق کے گورنریٹ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس پر امریکی فوجی گاڑیاں (آرکائیو - روئٹرز)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ پیر کے روز امریکی فوج نے عراق میں تین مقامات پر بمباری کی جو ایران نواز دھڑوں کے زیر استعمال تھے۔ جب کہ یہ بمباری اس حملے کے جواب میں تھی جو چند گھنٹے قبل کیا گیا تھا اور اس میں تین امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آسٹن نے اپنے بیان میں کہا، "امریکی مسلح افواج نے عراق میں کتائب حزب اللہ اور اس سے منسلک گروپوں کے زیر استعمال تین تنصیبات پر ضروری اور مناسب حملے کیے۔"



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]