واشنگٹن کو ایرانی یورینیم کی افزودگی میں اضافے سے متعلق ایک رپورٹ کے بعد "شدید تشویش"

وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)
وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)
TT

واشنگٹن کو ایرانی یورینیم کی افزودگی میں اضافے سے متعلق ایک رپورٹ کے بعد "شدید تشویش"

وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)
وسطی ایران کے علاقے نطنز میں یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب کے اندر سینٹری فیوجز (اے پی)

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کو ایران کی جانب سے افزودہ یورینیم کی پیداوار میں اضافے کے بارے میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ پر "سخت تشویش" ہے۔

ترجمان نے کہا: "ایرانی جوہری سرگرمیوں میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ ایرانی حمایت یافتہ ایجنٹس خطے میں اپنی خطرناک اور عدم استحکام کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں حالیہ تباہ کن ڈرون حملہ، عراق اور شام میں حملے کرنے کی مزید کوششیں اور بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملے شامل ہیں۔"

بدھ-14 جمادى الآخر 1445ہجری، 27 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16465]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]