امریکی فوج نے بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے داغے گئے "ڈرون" اور "بیلسٹک میزائل" کو مار گرایا

خلیج عمان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنگی جہازوں کی فائل فوٹو (سینٹ کام)
خلیج عمان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنگی جہازوں کی فائل فوٹو (سینٹ کام)
TT

امریکی فوج نے بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے داغے گئے "ڈرون" اور "بیلسٹک میزائل" کو مار گرایا

خلیج عمان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنگی جہازوں کی فائل فوٹو (سینٹ کام)
خلیج عمان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنگی جہازوں کی فائل فوٹو (سینٹ کام)

مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی کمانڈ "سینٹ کام" نے کہا ہے کہ اس نے حوثیوں کی طرف سے 19 اکتوبر سے بین الاقوامی جہاز رانی پر شروع کیے گئے حملوں کی 22ویں کوشش میں جنوبی بحیرہ احمر میں ایک ڈرون طیارے اور ایک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کو مار گرایا ہے۔

سینٹ کام نے "ایکس" پلیٹ فارم (سابقہ ​​ٹویٹر) پر کہا: "علاقے میں موجود 18 جہازوں میں سے کسی کو نقصان نہیں پہنچا اور نہ ہی کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔"

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]