امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں

برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
TT

امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں

برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)

امریکی میڈیا نے آج جمعہ کے روز صبح سویرے اطلاع دی ہے کہ امریکہ اور برطانیہ، یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں۔

امریکی اور برطانوی فوجوں نے جنگی بحری جہازوں اور لڑاکا طیاروں کے ذریعے "ٹوماہاک" نامی میزائلوں کا استعمال کرتے بڑے پیمانے پر جوابی حملہ کرتے ہوئے یمن میں حوثیوں کے دس سے زائد ٹھکانوں پر بمباری کی، جیسا کہ امریکی حکام نے امریکی میڈیا کو تصدیق کی ہے۔

امریکی حکام نے مزید کہا کہ ان فوجی اہداف میں لاجسٹک مراکز، فضائی دفاعی نظام اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی جگہوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حوثی گروپ کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ امریکہ اور برطانیہ دارالحکومت صنعا اور یمن کے دیگر گورنریٹوں، بالخصوص حدیدہ، صعدہ اور ذمار، پر فضائی حملے کر رہے ہیں۔ (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]