ٹرمپ اور ان کی دولت کو نیویارک میں عدالتی فیصلے کا سامنا

نیویارک ان پر 370 ملین ڈالر جرمانہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے

ٹرمپ کل نیویارک میں کمرہ عدالت سے نکلتے ہوئے (اے ایف پی)
ٹرمپ کل نیویارک میں کمرہ عدالت سے نکلتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ اور ان کی دولت کو نیویارک میں عدالتی فیصلے کا سامنا

ٹرمپ کل نیویارک میں کمرہ عدالت سے نکلتے ہوئے (اے ایف پی)
ٹرمپ کل نیویارک میں کمرہ عدالت سے نکلتے ہوئے (اے ایف پی)

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر دھوکہ دہی کے الزامات پر نیویارک کی عدالت کل مقدمے کی سماعت کے دوران مدعی اور استغاثہ کی ٹیموں کی طرف سے حتمی دلائل پیش کیے جانے کے بعد سزا کے مرحلے تک پہنچ گئی ہے جو کہ کیس کی سماعت کرنے والے جج آرتھر انگورن کو ملنے والی دھمکیوں کی اطلاعات کی روشنی میں ہے۔

ٹرمپ، جو اپنے بیٹوں ایرک اور ڈونلڈ جونیئر کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں واپسی کی کوشش کر رہے ہیں، کو بہتر شرائط پر بینک لون اور انشورنس کنٹریکٹس حاصل کرنے کے لیے اپنے رئیل اسٹیٹ اثاثوں کی قیمت میں اضافہ کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ اگر نیویارک کی سپریم کورٹ انہیں مجرم قرار دیتی ہے، تو یہ فیصلہ ان کے لیے، ان کے کاروبار کے لیے اور ریاست میں ان کی دولت کے لیے "انجام" ثابت ہوگا۔

ٹرمپ نے نیویارک میں مدعی عام لیٹیا جیمز کی طرف سے ان کے اور ان کی کمپنی کے خلاف دائر کردہ 370 ملین ڈالر کے مقدمے کو "غیر آئینی اور جادوگری کا شکار" قرار دیا۔ انہوں نے اپنے مقدمے کو "انتخابات میں اعلیٰ سطح پر مداخلت" اور "ذلت" قرار دیا۔ جب کہ جیمز یہ بھی چاہتے ہیں کہ ٹرمپ اور ان کے ساتھی مدعا علیہان پر نیویارک میں کاروبار کرنے پر پابندی لگائی جائے۔ (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]



امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
TT

امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔

سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]