ہم عراق میں اپنی افواج پر حملے سے "انتہائی سنجیدگی" کے ساتھ نمٹیں گے: واشنگٹن

نومبر 2011 امریکی فوجی دارالحکومت بغداد کے مغرب میں الاسد ایئر بیس سے نکلنے والے طیارے پر قطار میں کھڑے ہیں (اے ایف پی)
نومبر 2011 امریکی فوجی دارالحکومت بغداد کے مغرب میں الاسد ایئر بیس سے نکلنے والے طیارے پر قطار میں کھڑے ہیں (اے ایف پی)
TT

ہم عراق میں اپنی افواج پر حملے سے "انتہائی سنجیدگی" کے ساتھ نمٹیں گے: واشنگٹن

نومبر 2011 امریکی فوجی دارالحکومت بغداد کے مغرب میں الاسد ایئر بیس سے نکلنے والے طیارے پر قطار میں کھڑے ہیں (اے ایف پی)
نومبر 2011 امریکی فوجی دارالحکومت بغداد کے مغرب میں الاسد ایئر بیس سے نکلنے والے طیارے پر قطار میں کھڑے ہیں (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز امریکہ نے تصدیق کی کہ وہ مغربی عراق میں امریکی افواج کی میزبانی کرنے والی بیس پر ہفتہ کے روز ایرانی حمایت یافتہ گروپ کی طرف سے کیے گئے حملے کے ساتھ "انتہائی سنجیدگی" سے نمٹے گا۔

امریکی فوج نے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ دھڑوں نے ہفتے کو دیر گئے مغربی عراق میں عین الاسد ایئر بیس پر "کئی بیلسٹک اور عام میزائل" فائر کیے، جس کے نتیجے میں ایک عراقی شخص زخمی ہوا اور امریکی افواج میں ممکنہ جانی نقصان ہوا۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے نائب مشیر جون وینر نے کل اتوار کے روز کہا: "بیلسٹک میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے یہ ایک انتہائی خطرناک حملہ تھا، جس سے حقیقی خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔" وینر نے امریکی نیٹ ورک "ABC" پر پروگرام "اس ہفتے" میں شرکت کے دوران مزید کہا کہ "ہم ایسے ہی حالات میں ان گروپوں کو جواب دیں گے جو ہم پر حملہ کرتے رہتے ہیں۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "آپ یقین کریں کہ ہم اس معاملے کو انتہائی سنجیدہ لے رہے ہیں۔"

وینر اور پینٹاگون نے وضاحت کی کہ بیس کی جانب داغے جانے والے اکثر میزائلوں کو فضائی دفاع نے روکا۔

خیال رہے کہ عراق میں موجود تقریباً 2,500 امریکی فوجیوں پر اور شام میں تنظیم "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحادی فورسز میں شامل تقریباً 900 امریکی فوجیوں پر اکتوبر کے وسط سے درجنوں حملے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]



امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
TT

امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔

سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]