ہم "اونروا" کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا بغور مطالعہ کریں گے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
TT

ہم "اونروا" کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا بغور مطالعہ کریں گے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کل پیر کے روز کہا کہ واشنگٹن اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (اونروا) کی جانب سے جواب دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا بغور مطالعہ کرے گا۔ انہوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں اس کے ملازمین کی شرکت کے الزامات کو "انتہائی پریشان کن" قرار دیا۔ واشنگٹن نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حملے میں "اونروا" کے کچھ ملازمین کے ملوث ہونے سے متعلق معلومات فراہم کیے جانے کے بعد وہ  "اونروا" کو دی جانے والی اضافی فنڈنگ ​​کو عارضی طور پر روک دے گا۔ بلنکن نے شمالی اٹلانٹک پیکٹ (نیٹو) کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا: "ضروری ہے کہ (اونروا) فوری طور پر تحقیقات کرے، ذمہ داروں کا محاسبہ کرے اور اپنے طریقہ کار کا جائزہ لے جیسا کہ اس نے کہا ہے۔"

"حقیقی امید"

بلنکن نے پیرس میں ہونے والے مذاکرات کے بعد، جس میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر اور قطر نے شرکت کی تھی، یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں جنگ روکنے کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنے کی امید بھی ظاہر کی۔ بلنکن نے کہا کہ "بہت ہی اہم اور تعمیری کام مکمل ہو گیا ہے، اور جب ہم آگے بڑھتے ہیں تو کچھ حقیقی امید ہوتی ہے۔"(...)

منگل-18 رجب 1445ہجری، 30 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16499]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]