ہم جنین کے ہسپتال میں اسرائیل کے آپریشن کے بارے میں اندازہ نہیں لگا سکتے: امریکی وزارت خارجہ

واشنگٹن نے کہا ہے کہ "غزہ میں "اونروا" جتنی امداد فراہم کرنے والا کوئی نہیں ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ کام جاری رہے۔" (اے ایف پی)
واشنگٹن نے کہا ہے کہ "غزہ میں "اونروا" جتنی امداد فراہم کرنے والا کوئی نہیں ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ کام جاری رہے۔" (اے ایف پی)
TT

ہم جنین کے ہسپتال میں اسرائیل کے آپریشن کے بارے میں اندازہ نہیں لگا سکتے: امریکی وزارت خارجہ

واشنگٹن نے کہا ہے کہ "غزہ میں "اونروا" جتنی امداد فراہم کرنے والا کوئی نہیں ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ کام جاری رہے۔" (اے ایف پی)
واشنگٹن نے کہا ہے کہ "غزہ میں "اونروا" جتنی امداد فراہم کرنے والا کوئی نہیں ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ کام جاری رہے۔" (اے ایف پی)

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ واشنگٹن مغربی کنارے کے شہر جنین میں ابن سینا ہسپتال میں اسرائیل کی طرف سے کیے گئے آپریشن کے بارے میں کوئی متعین اندازہ پیش نہیں کر سکتے۔ وزارت نے مزید کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ ہسپتال محفوظ رہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، ملر نے صحافیوں سے مزید کہا کہ آپریشن میں عام شہریوں کے زخمی ہونے کی انہیں کوئی اطلاع نہیں ملی۔ انہوں نے جنین کے ہسپتال میں اسرائیلی آپریشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "آپریشن بین الاقوامی انسانی قانون کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے کیے جانے چاہئیں۔" امداد کے بارے میں انہوں نے کہا: "غزہ میں "اونروا" جتنی امداد فراہم کرنے کے قابل کوئی اور نہیں ہے چنانچہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ کام جاری رکھے۔"

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اقوام متحدہ سے توقع ہے کہ وہ اگلے چند دنوں میں شمالی غزہ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک مشن کی راہ ہموار کرنے کے لیے کام شروع کر دے گا۔ اسی طرح وہ اسرائیل سے بھی توقع کرتا ہے کہ وہ یہ طے کرے کہ اسے بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کی تعمیل میں کیا کرنا ہے اور دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا حق کیسے استعمال کرنا ہے۔

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]