بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

دورے میں سرفہرست غزہ کے لیے انسانی امداد ہے: قومی سلامتی کے مشیر

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]



امریکہ بھارت کو 4 بلین ڈالر کے ڈرون طیارے فروخت کرنے پر رضامند

ڈرون طیارہ "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" (جنرل ایٹمکس ویب سائٹ)
ڈرون طیارہ "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" (جنرل ایٹمکس ویب سائٹ)
TT

امریکہ بھارت کو 4 بلین ڈالر کے ڈرون طیارے فروخت کرنے پر رضامند

ڈرون طیارہ "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" (جنرل ایٹمکس ویب سائٹ)
ڈرون طیارہ "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" (جنرل ایٹمکس ویب سائٹ)

کل امریکہ نے بھارت کو 4 بلین ڈالر مالیت کے جدید ڈرون طیارے فروخت کرنے کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس سے نئی دہلی کی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا اور اس کی چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے درمیان اپنے امریکی ساتھی کے ساتھ تعاون بڑھ رہا ہے۔

یہ معاہدہ بھارت کے لیے ایک اہم موڑ کی حیثت رکھتا ہے، کیونکہ یہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد اس پر عائد پابندیوں سے قبل روسی ہتھیاروں کی خریداری پر انحصار کرتا تھا۔

بھارت کی چین اور پاکستان کے ساتھ فوجی جھڑپوں کے بعد صدر جو بائیڈن کی دعوت پر گزشتہ سال وزیر اعظم نریندر مودی کے واشنگٹن کے سرکاری دورے کے دوران بھارتی حکام نے ڈرون طیاروں کے معاہدے پر بات چیت کی تھی۔

امریکی وزارت خارجہ نے مہینوں تک بات چیت کے بعد اعلان کیا کہ اس نے کانگریس کو "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" کے 31 ڈرون طیاروں کے معاہدے کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے، جب کہ یہ "جنرل ایٹمکس" کمپنی کے تیار کردہ "پریڈیٹر" ڈرونز میں سب سے زیادہ جدید ہیں۔

وزارت خارجہ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ "مجوزہ ڈیل سمندری راستوں کی ڈرون کے ذریعے نگرانی اور جاسوسی کے ساتھ موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بھارت کی صلاحیتوں کو بہتر بنائے گی۔" (...)

جمعہ-21 رجب 1445ہجری، 02 فروری 2024، شمارہ نمبر[16502]