واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]



امریکہ بھارت کو 4 بلین ڈالر کے ڈرون طیارے فروخت کرنے پر رضامند

ڈرون طیارہ "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" (جنرل ایٹمکس ویب سائٹ)
ڈرون طیارہ "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" (جنرل ایٹمکس ویب سائٹ)
TT

امریکہ بھارت کو 4 بلین ڈالر کے ڈرون طیارے فروخت کرنے پر رضامند

ڈرون طیارہ "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" (جنرل ایٹمکس ویب سائٹ)
ڈرون طیارہ "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" (جنرل ایٹمکس ویب سائٹ)

کل امریکہ نے بھارت کو 4 بلین ڈالر مالیت کے جدید ڈرون طیارے فروخت کرنے کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس سے نئی دہلی کی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا اور اس کی چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے درمیان اپنے امریکی ساتھی کے ساتھ تعاون بڑھ رہا ہے۔

یہ معاہدہ بھارت کے لیے ایک اہم موڑ کی حیثت رکھتا ہے، کیونکہ یہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد اس پر عائد پابندیوں سے قبل روسی ہتھیاروں کی خریداری پر انحصار کرتا تھا۔

بھارت کی چین اور پاکستان کے ساتھ فوجی جھڑپوں کے بعد صدر جو بائیڈن کی دعوت پر گزشتہ سال وزیر اعظم نریندر مودی کے واشنگٹن کے سرکاری دورے کے دوران بھارتی حکام نے ڈرون طیاروں کے معاہدے پر بات چیت کی تھی۔

امریکی وزارت خارجہ نے مہینوں تک بات چیت کے بعد اعلان کیا کہ اس نے کانگریس کو "ایم کیو-9بی اسکائی گارڈینز" کے 31 ڈرون طیاروں کے معاہدے کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے، جب کہ یہ "جنرل ایٹمکس" کمپنی کے تیار کردہ "پریڈیٹر" ڈرونز میں سب سے زیادہ جدید ہیں۔

وزارت خارجہ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ "مجوزہ ڈیل سمندری راستوں کی ڈرون کے ذریعے نگرانی اور جاسوسی کے ساتھ موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بھارت کی صلاحیتوں کو بہتر بنائے گی۔" (...)

جمعہ-21 رجب 1445ہجری، 02 فروری 2024، شمارہ نمبر[16502]