قاہرہ کی غزہ میں "ٹھوس جنگ بندی" کے قیام کے لیے کوششیں

جرمنی، فرانس، مصر اور اردن کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر (الشرق الاوسط)
جرمنی، فرانس، مصر اور اردن کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

قاہرہ کی غزہ میں "ٹھوس جنگ بندی" کے قیام کے لیے کوششیں

جرمنی، فرانس، مصر اور اردن کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر (الشرق الاوسط)
جرمنی، فرانس، مصر اور اردن کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر (الشرق الاوسط)

جب اسرائیل اور غزہ کی مسلح جماعتوں کے درمیان تین دن تک فائرنگ کے تبادلے کے بعد، مصر، اردن، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے فریقین سے "تشدد کے خاتمے" کے لیے مطالبہ کیا ہے اسی اثناء میں مصری سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں قیام امن کے لیے فریقین اور بعض معین ممالک کے ساتھ رابطے اور مذاکرات جاری ہیں۔

ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو مزید کہا کہ قاہرہ کا مقصد "فائر بندی اور ایک ایسی ٹھوس جنگ بندی تک پہنچنا ہے جس کا مکمل احترام کیا جائے، تاکہ بقیہ مسائل کو حل کرنے کی راہ ہموار ہو سکے۔"

دوسری جانب، جرمنی، فرانس، مصر اور اردن کے وزرائے خارجہ نے (جمعرات کے روز) غزہ میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا، اور مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے برلن میں اردن، فرانس اور جرمنی کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ اجلاس کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ، ان کا ملک "غزہ کی پٹی میں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن قائم کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے،" لیکن انہوں نے اشارہ کیا کہ ان کوششوں کے "مطلوبہ نتائج" نہیں ملے۔ (...)

جمعہ - 22شوال 1444 ہجری - 12 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16236]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]