ترکی کی صدارت کے لیے کلیکدار اوگلو کے امکانات بڑھ رہے ہیں

ترکی کی صدارت کے لیے کلیکدار اوگلو کے امکانات بڑھ رہے ہیں
TT

ترکی کی صدارت کے لیے کلیکدار اوگلو کے امکانات بڑھ رہے ہیں

ترکی کی صدارت کے لیے کلیکدار اوگلو کے امکانات بڑھ رہے ہیں

ترکی کے صدارتی امیدوار محرم اینجہ کا صدارتی اور پارلیمانی انتخابات سے صرف 72 گھنٹے قبل اعلان ایک بہت بڑا سرپرائز تھا، جس سے اپوزیشن کے امیدوار اور ریپبلکن پیپلز پارٹی کے سربراہ، کمال کلیکدار اوغلو کو اگلے اتوار کو ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں صدارت کا عہدہ اپنے حق میں جیتنے کے لیے ایک مضبوط تحریک مل سکتی ہے۔

جب کہ ترکی کے سیاسی میدان میں صدارتی امیدواروں اور پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں کی طرف سے شدید دباؤ دیکھنے میں آ رہا ہے، کیونکہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات ایک ہی دن ہونے والے ہیں، انیس نے دستبرداری اختیار کر لی۔

جب کہ اینجہ نے جنسی اسکینڈل میں ملوث ہونے کے الزامات کے بعد جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس میں صدارتی انتخابات سے دستبرداری کا اعلان کیا، تاکہ سپورٹرز کی تعداد کو تبدیل کیا جا سکے اور کلیکدار اوغلو کو ایک نیا حوصلہ دیا جا سکے۔

اس سے قبل کلیکدار اوغلو نے اینجہ، جنہوں نے "ریپبلکن پیپلز پارٹی" سے علیحدگی اختیار کی اور "البلد" پارٹی قائم کر کے صدارتی مقابلہ میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا تھا، سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اردگان اور "عوامی" اتحاد کا مقابلہ کرنے کے لیے حزب اختلاف کے محاذ کو متحد کرنے کے لیے "الاُمہ" اتحاد میں شامل ہوں۔

کلیکدار اوغلو نے ایک بار پھر اینجہ کو اپوزیشن ٹیبل میں شامل ہونے کی دعوت دی، جسے وہ "ابراہیم خلیل اللہ کا دسترخوان (Hebron Ibrahim Table)" کہتے ہیں، انہوں نے اینجہ کو آج جمعہ کے روز دارالحکومت انقرہ میں "الاُمہ" اتحاد میں شامل دیگر 5 اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے کہا۔ (...)

جمعہ - 22شوال 1444 ہجری - 12 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16236]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]