اسرائیل کی "جہاد اسلامی" کے ساتھ جنگ ​​بندی کی تصدیق... اور نیتن یاہو نے ثالثی کے لیے سیسی کا شکریہ ادا کیا

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو (رائٹرز)
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو (رائٹرز)
TT

اسرائیل کی "جہاد اسلامی" کے ساتھ جنگ ​​بندی کی تصدیق... اور نیتن یاہو نے ثالثی کے لیے سیسی کا شکریہ ادا کیا

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو (رائٹرز)
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو (رائٹرز)

اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل "آئی 24 نیوز" نے کل ہفتہ کے روز کہا کہ اسرائیل نے "جہاد اسلامی" تحریک کے ساتھ جنگ ​​بندی کی باضابطہ طور پر تصدیق کر دی ہے اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ثالثی کے لیے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا شکریہ ادا کیا ہے۔

دریں اثناء، اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" نے اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر تساحی ہنگبی کے بیان کو نقل کرتے ہوئے کہا: "اگر اسرائیل پر حملہ کیا گیا یا اس کی دھمکی دی گئی تو وہ اپنے دفاع کے لیے سب کچھ کرے گا۔"

بعد ازاں، ہفتے کی شام اسرائیلی فوج نے کہا کہ، جنگ بندی کے نافذ ہونے کے باوجود غزہ کی پٹی کے قریبی دیہاتوں میں انتباہی سائرن بجائے گئے۔ یاد رہے کہ فریقین نے نئی مصری تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے فلسطینی جماعتوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے نافذ شروع کیا گیا۔(...)

اتوار - 24شوال 1444 ہجری - 14 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16238]



اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)

اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کی ایک سرنگ پر کنٹرول کرنے کے بعد ایک فوجی گروپ اس سرنگ میں داخل ہوا، جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ غیر معمولی سامان تھا، جب میں دھماکہ خیز مواد، روبوٹک سینسرز، یا براہ راست لڑائی کے لیے ہینڈ گن نہیں تھے، بلکہ اسٹیشنوں پر کرسر کو منتقل کرنے کے لیے میٹر بینڈ والے پرانے زمانے کے ریڈیو تھے۔

ان کا سرنگ میں اترنے کا مشن اس وقت مکمل ہو گیا جب ان کے آلات اسرائیل سے ریڈیو سگنل وصول کرنے کے قابل نہ رہے اور انہوں نے دیکھا کہ یہ پوائنٹ 10 اور 12 میٹر کے درمیان گہرا ہے، جو عام طور پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے سرنگ نیٹ ورک کی بالائی "منزل" ہوتی ہے۔

یہ تجربہ 4 جنوری کو اسرائیلی وزیر مواصلات شلومو قرائی کی درخواست پر کیا گیا، جنہوں نے ملک کے سب سے مشہور "ایف ایم" آرمی ریڈیو کی شارٹ ویو کو بڑھا کر پروگرام کو میڈیم ویوز "اے ایم" پر نشر کرنا شروع کیا ہے۔

"اے ایم" لہروں کی وسیع تر رسائی کا مطلب یہ ہے کہ پناہ گاہوں میں موجود شہریوں کو ہنگامی اپڈیٹس کے بارے میں بآسانی مطلع کرنا ہے۔ جب کہ غزہ میں موجود فوجیوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا، کیونکہ انہیں باخبر رہنے کے لیے ٹرانسسٹر ریڈیو کی اجازت ہے۔ جب کہ "حماس" ان کے جغرافیائی محل وقوع کا تعین نہ کرے اس خدشہ کے سبب ان سے اپنے موبائل فون جمع کروانے کو کہا جاتا ہے۔ (...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]