اسرائیل کی "جہاد اسلامی" کے ساتھ جنگ ​​بندی کی تصدیق... اور نیتن یاہو نے ثالثی کے لیے سیسی کا شکریہ ادا کیا

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو (رائٹرز)
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو (رائٹرز)
TT

اسرائیل کی "جہاد اسلامی" کے ساتھ جنگ ​​بندی کی تصدیق... اور نیتن یاہو نے ثالثی کے لیے سیسی کا شکریہ ادا کیا

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو (رائٹرز)
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو (رائٹرز)

اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل "آئی 24 نیوز" نے کل ہفتہ کے روز کہا کہ اسرائیل نے "جہاد اسلامی" تحریک کے ساتھ جنگ ​​بندی کی باضابطہ طور پر تصدیق کر دی ہے اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ثالثی کے لیے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا شکریہ ادا کیا ہے۔

دریں اثناء، اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" نے اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر تساحی ہنگبی کے بیان کو نقل کرتے ہوئے کہا: "اگر اسرائیل پر حملہ کیا گیا یا اس کی دھمکی دی گئی تو وہ اپنے دفاع کے لیے سب کچھ کرے گا۔"

بعد ازاں، ہفتے کی شام اسرائیلی فوج نے کہا کہ، جنگ بندی کے نافذ ہونے کے باوجود غزہ کی پٹی کے قریبی دیہاتوں میں انتباہی سائرن بجائے گئے۔ یاد رہے کہ فریقین نے نئی مصری تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے فلسطینی جماعتوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے نافذ شروع کیا گیا۔(...)

اتوار - 24شوال 1444 ہجری - 14 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16238]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]