نابلس کے جنوب میں کچلے جانے کی کاروائی میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی

نابلس کے جنوب میں کچلے جانے کی کاروائی میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی
TT

نابلس کے جنوب میں کچلے جانے کی کاروائی میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی

نابلس کے جنوب میں کچلے جانے کی کاروائی میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی

نابلس کے جنوب میں واقع قصبے حوارہ میں کچلے جانے کی کاروائی میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوگیا ہے۔ "معاً" نیوز ایجنسی نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ مجرم جائے وقوعہ سے بھاگ گیا ہے۔

ایجنسی نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے حملہ آور کی تلاش میں جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں فوج بھیجی۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ "نابلس کے جنوب میں حوارہ میں فورسز کی جانب سے سیکیورٹی سرگرمی کے دوران ایک تیز رفتار گاڑی اسرائیلی فوجی کے اوپر چڑھ گئی جس سے وہ معمولی زخمی ہوگیا۔"

"معاً" ایجنسی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کے دوران قصبے کے اندر ذیلی روڈ بند کر دیئے ہیں۔

پیر - 02 ذی القعدہ 1444 ہجری - 22 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16246]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]