نصراللہ ایک ایسی غلطی کرنے جا رہے ہیں جو خطے کو ایک بڑی جنگ میں دھکیل سکتی ہے: اسرائیل کا بیان

"حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ
"حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ
TT

نصراللہ ایک ایسی غلطی کرنے جا رہے ہیں جو خطے کو ایک بڑی جنگ میں دھکیل سکتی ہے: اسرائیل کا بیان

"حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ
"حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ

اسرائیلی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ "حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ ایک ایسی غلطی کرنے جا رہے ہیں جو خطے کو ایک بڑی جنگ میں دھکیل سکتی ہے۔

جرمن خبر رساں ایجنسی نے "ٹائمز آف اسرائیل" سے نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہارون ھالیوا نے ہرزلیہ کی ریخمین یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ فار پولیٹکس اینڈ اسٹریٹجی کیے زیر اہتمام ایک کانفرنس میں کہا کہ کشیدگی میں اضافے کے امکانات ابھی کم نہیں ہوئے جو کہ جنگ تک پہنچا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ہفتوں میں اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر ہونے والی کشیدگی شاید "حزب اللہ" کے رہنما حسن نصر اللہ کے لیے ابھی ختم نہ ہوئی ہو۔

خیال رہے کہ یہ بیانات "حزب اللہ" کی جانب سے میڈیا کو اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​کی ایک بڑی مشق کی کوریج کے لیے بلانے کے ایک روز بعد سامنے آئے ہیں۔ (...)



نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ "جاری ہے اور آخر تک جاری رہے گی۔"

نیتن یاہو نے جنوب میں "نباطیم" ایئر بیس کے دورے کے دوران مزید کہا، "کوئی غلطی میں نہ رہے، جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے، جن میں مغوی افراد کی واپسی، حماس کا خاتمہ، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ سے اب مزید کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔"

نیتن یاہو کے یہ بیانات جنگ کے 103 ویں روز سامنے آئے ہیں، جب کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت پٹی میں ادویات کے داخلے کا مشاہدہ کیا گیا۔ جب کہ یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس نے اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جمود کو حرکت دی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی امیدیں پیدا کیں، جس سے جنگ ختم ہو سکتی ہے، جب کہ نیتن یاہو نے اس جنگ کے بارے میں کہا تھا کہ یہ 2025 تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ نیتن یاہو نے بئر السبع میں اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کے ہیڈ کوارٹر میں مقامی کونسلوں کے سربراہوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ انہیں توقع ہے کہ "حماس" کے خلاف جنگ 2025 تک جاری رہے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ نیتن یاہو جنگ کے اگلے روز کی منصوبہ بندی کے بغیر جس طویل لڑائی کے بارے میں بات کر رہے ہیں اس سے فوج کے ساتھ اختلاف کو تقویت ملتی ہے، جسے کامیابیوں کے کٹنے کا خدشہ ہے۔

اسرائیلی آرمی چیف ہرزی ہیلیوی نے جنگ کے اگلے دن سے متعلق "سیاسی حکمت عملی کی عدم موجودگی" کی وجہ سے غزہ میں "کامیابیوں میں کمی" سے خبردار کیا۔

جب کہ اسرائیلی فوج 27 اکتوبر سے غزہ میں زمینی جنگ لڑ رہی ہے، لیکن ایسا نہیں لگتا کہ اس کے پاس غزہ کی پٹی سے نمٹنے کے لیے کوئی واضح منصوبہ ہے۔(...)

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]