نصراللہ ایک ایسی غلطی کرنے جا رہے ہیں جو خطے کو ایک بڑی جنگ میں دھکیل سکتی ہے: اسرائیل کا بیان

"حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ
"حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ
TT

نصراللہ ایک ایسی غلطی کرنے جا رہے ہیں جو خطے کو ایک بڑی جنگ میں دھکیل سکتی ہے: اسرائیل کا بیان

"حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ
"حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ

اسرائیلی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ "حزب اللہ" کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ ایک ایسی غلطی کرنے جا رہے ہیں جو خطے کو ایک بڑی جنگ میں دھکیل سکتی ہے۔

جرمن خبر رساں ایجنسی نے "ٹائمز آف اسرائیل" سے نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہارون ھالیوا نے ہرزلیہ کی ریخمین یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ فار پولیٹکس اینڈ اسٹریٹجی کیے زیر اہتمام ایک کانفرنس میں کہا کہ کشیدگی میں اضافے کے امکانات ابھی کم نہیں ہوئے جو کہ جنگ تک پہنچا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ہفتوں میں اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر ہونے والی کشیدگی شاید "حزب اللہ" کے رہنما حسن نصر اللہ کے لیے ابھی ختم نہ ہوئی ہو۔

خیال رہے کہ یہ بیانات "حزب اللہ" کی جانب سے میڈیا کو اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​کی ایک بڑی مشق کی کوریج کے لیے بلانے کے ایک روز بعد سامنے آئے ہیں۔ (...)



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]