مغربی پٹی میں عسکریت پسندوں کی نئی نسل عنقریب دھماکوں سے خبردار کر رہی ہے

جنین کیمپ کے داخلی راستے پر پڑی رکاوٹیں (الشرق الاوسط)
جنین کیمپ کے داخلی راستے پر پڑی رکاوٹیں (الشرق الاوسط)
TT

مغربی پٹی میں عسکریت پسندوں کی نئی نسل عنقریب دھماکوں سے خبردار کر رہی ہے

جنین کیمپ کے داخلی راستے پر پڑی رکاوٹیں (الشرق الاوسط)
جنین کیمپ کے داخلی راستے پر پڑی رکاوٹیں (الشرق الاوسط)

آج مغربی پٹی کے جنین کیمپ میں داخل ہونا کسی بھی فوجی بیرک میں داخل ہونے کے مترادف ہے۔ اس کے داخلی راستوں پر اسرائیلی گاڑیوں کو روکنے کے لیے دھاتی خام رکاوٹیں پھیلی ہوئی ہیں، جو 20 ہزار سے زائد رہائش پذیر افراد کے کیمپ کی جانب جانے والے راستوں میں لگے گھریلو ساختہ پیکٹ بموں سے جڑی تاروں میں گھرے ہوئے ہیں۔علاوہ ازیں کیمپ کی تنگ گلیوں اور راستوں پر آدھے مربع کلومیٹر سے بھی کم رقبے میں ریت کی کچھ رکاوٹیں بھی لگائی گئی ہیں، جو وقتا فوقتا اسرائیلی اسپیشل فورسز اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان جنگ کا میدان بن جاتا ہے۔ جب کہ اسرائیلی جاسوس طیارے، جو مقامی طور پر "الزنانہ" کے نام سے معروف ہیں، کیمپ کی فضاؤں میں دن رات گھومتے رہتے ہیں، جن کی آواز وہاں رہائش پذیر افراد کے لیے مزید بے چینی کا باعث بنتی ہے۔جنین کیمپ کا یہ ماحول فلسطینی اراضی پر برسوں پرسکون رہنے کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کی عکاسی کرتا ہے، اور خاص طور پر مسلح افراد کی نئی نسل ان میں شامل ہونے کے بعد، جن کا لیڈر آج اسرائیل کو مطلوب افراد میں سرفہرست بن چکا ہے۔(۔۔۔)

پیر 9 ذوالقعدہ 1444 ہجری۔ 29مئی 2023 ء ۔ شمارہ نمبر [16253]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]