مغربی پٹی میں عسکریت پسندوں کی نئی نسل عنقریب دھماکوں سے خبردار کر رہی ہے

جنین کیمپ کے داخلی راستے پر پڑی رکاوٹیں (الشرق الاوسط)
جنین کیمپ کے داخلی راستے پر پڑی رکاوٹیں (الشرق الاوسط)
TT

مغربی پٹی میں عسکریت پسندوں کی نئی نسل عنقریب دھماکوں سے خبردار کر رہی ہے

جنین کیمپ کے داخلی راستے پر پڑی رکاوٹیں (الشرق الاوسط)
جنین کیمپ کے داخلی راستے پر پڑی رکاوٹیں (الشرق الاوسط)

آج مغربی پٹی کے جنین کیمپ میں داخل ہونا کسی بھی فوجی بیرک میں داخل ہونے کے مترادف ہے۔ اس کے داخلی راستوں پر اسرائیلی گاڑیوں کو روکنے کے لیے دھاتی خام رکاوٹیں پھیلی ہوئی ہیں، جو 20 ہزار سے زائد رہائش پذیر افراد کے کیمپ کی جانب جانے والے راستوں میں لگے گھریلو ساختہ پیکٹ بموں سے جڑی تاروں میں گھرے ہوئے ہیں۔علاوہ ازیں کیمپ کی تنگ گلیوں اور راستوں پر آدھے مربع کلومیٹر سے بھی کم رقبے میں ریت کی کچھ رکاوٹیں بھی لگائی گئی ہیں، جو وقتا فوقتا اسرائیلی اسپیشل فورسز اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان جنگ کا میدان بن جاتا ہے۔ جب کہ اسرائیلی جاسوس طیارے، جو مقامی طور پر "الزنانہ" کے نام سے معروف ہیں، کیمپ کی فضاؤں میں دن رات گھومتے رہتے ہیں، جن کی آواز وہاں رہائش پذیر افراد کے لیے مزید بے چینی کا باعث بنتی ہے۔جنین کیمپ کا یہ ماحول فلسطینی اراضی پر برسوں پرسکون رہنے کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کی عکاسی کرتا ہے، اور خاص طور پر مسلح افراد کی نئی نسل ان میں شامل ہونے کے بعد، جن کا لیڈر آج اسرائیل کو مطلوب افراد میں سرفہرست بن چکا ہے۔(۔۔۔)

پیر 9 ذوالقعدہ 1444 ہجری۔ 29مئی 2023 ء ۔ شمارہ نمبر [16253]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]