ترکی کی 3 اپوزیشن جماعتیں مشترکہ پارلیمانی گروپ بنانے پر متفق

ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)
ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)
TT

ترکی کی 3 اپوزیشن جماعتیں مشترکہ پارلیمانی گروپ بنانے پر متفق

ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)
ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)

ترکی کے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والی حزب اختلاف کی سب سے بڑی تین ترک جماعتوں، جو کہ "ریپبلکن پیپلز" پارٹی کی فہرست میں شامل ہیں،  نے ایک مشترکہ پارلیمانی گروپ بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

"جمہوریت اور ترقی" پارٹیوں کی سربراہی علی باباجان، "فیوچر" پارٹی جس کی سربراہی احمد داؤد اوغلو کر رہے ہیں، اور "خوشی" پارٹی جس کی سربراہی تمل کارامولا اوغلو کر رہے ہیں نے ایک پارلیمانی گروپ بنانے کے معاہدے کا اعلان کیا ہے، جو کہ 14 مئی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں تین جماعتوں کی 35 نشستیں جیتنے کے بعد ہے، جن میں 15 نشستیں "جمہوریت اور ترقی" کی ہیں اور 10 نشستیں "فیوچر" اور 10 نشستیں "خوشی" پارٹی کی ہیں۔

تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے جمعہ کو انقرہ میں "فیوچر" پارٹی کے سیکریٹریٹ میں ملاقات کی اور ملاقات کے بعد داؤد اوغلو نے "ٹوئٹر" پر لکھا: "ہم نے اہنی ملاقات کے دوران حالیہ صدارتی و پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا جائزہ لیا اور ہم نے سیاسی میدان میں تعاون کے طریقہ کار اور خاص طور پر پارلیمنٹ میں مشترکہ پارلیمانی بلاک کی تشکیل کے بارے میں بھی مشاورت کی۔" (...)

پیر - 01 ذی الحج 1444 ہجری - 19 جون 2023ء شمارہ نمبر [16274]



خان یونس میں کاروائیاں "تیز" کی جائیں گی: اسرائیلی وزیردفاع

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ (ڈی پی اے)
TT

خان یونس میں کاروائیاں "تیز" کی جائیں گی: اسرائیلی وزیردفاع

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ (ڈی پی اے)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کل اتوار کے روز کہا کہ "خان یونس میں کاروائیاں تیز کر دی جائیں گی۔" اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت" کی ویب سائٹ کے مطابق، گیلنٹ نے اسرائیلی فضائیہ کی ایک بیس کے دورے کے دوران مزید کہا: "جب تک ہم اپنا مقصد پورا نہیں کر لیتے دھوئیں کے بادل غزہ کو ڈھانپیں رکھیں گے۔ ہمار ہدف تحریک حماس کو ختم کرنا اور تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی ہے۔"

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس سے پہلے آج یہ بیان دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں قیدیوں کی رہائی کے لیے تحریک "حماس" کی شرائط کو مسترد کرتے ہیں۔ نیتن یاہو نے اپنے ترجمان اوفیر گینڈلمین کے شائع کردہ بیانات میں مزید کہا: "اگر ہم اس پر اتفاق کرتے ہیں تو ہمارے جنگجوؤں کی قربانیاں بیکار ہو جائیں گی... اور ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کی ضمانت نہیں دے سکیں گے۔" (...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]