نیتن یاہو نے قبرص میں اسرائیلی اہداف پر ایرانی حملے کو ناکام بنانے کی تعریف کی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو
TT

نیتن یاہو نے قبرص میں اسرائیلی اہداف پر ایرانی حملے کو ناکام بنانے کی تعریف کی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (اتوار کے روز) قبرص میں اسرائیلی اہداف پر ایرانی حملے کو ناکام بنانے کی تعریف کی۔

نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا: "قبرص میں اسرائیلی اہداف پر ایرانی دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنانے کا اسرائیل خیرمقدم کرتا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "اسرائیل ہر جگہ یہودیوں اور اسرائیلیوں کے تحفظ کے لیے مختلف انداز سے کام کر رہا ہے اور وہ ایرانی سرزمین سمیت جہاں کہیں بھی ایرانی دہشت گردی نظر آئے گی اسے ختم کرنے کے لیے کام جاری رکھے گا۔" جب کہ نیتن یاہو کے بیان میںمزید کوئی اور تفصیلات شامل نہیں تھیں۔

پیر-08 ذوالحج 1444 ہجری، 26 جون 2023، شمارہ نمبر[16281]



پاکستان میں انتخابات مکمل... اور نواز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت کے امکانات

نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
TT

پاکستان میں انتخابات مکمل... اور نواز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت کے امکانات

نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)

پاکستان میں کل عام انتخابات مکمل ہوئے، جب کہ حکومت کی طرف سے انتخابات کے عمل کے دوران سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر موبائل فون سروس منقطع کرنے کے فیصلے کے باوجود بھی تشدد اور دھاندلی کے شبہات سے پاک نہیں تھے۔

مبصرین نے توقع کی کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی قید اور ان کی پارٹی "تحریک انصاف" اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مباحثوں کے زیر سایہ کمزور انتخابی مہم کے بعد رائے شماری میں شرکت کرنے والوں کی شرح میں کمی دیکھی جائے گی، جیسا کہ 128 ملین ووٹرز نے وفاقی پارلیمنٹ کے لیے 336 نمائندوں کو اور صوبائی اسمبلیوں کو منتخب کرنا تھا۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ان کی پارٹی "پاکستان مسلم لیگ ن" کو سب سے خوش قسمت شمار کیا جاتا ہے، لیکن اگر وہ اکثریت حاصل نہیں کر پاتے ہیں، جس کا امکان ہے، تو وہ ایک یا زیادہ شراکت داروں کے ساتھ مل کر اتحاد کے ذریعے اقتدار سنبھال لیں گے، جس میں لالاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت ان کی خاندانی جماعت "پاکستان پیپلز پارٹی" بھی شامل ہے۔

مبصرین نے کل کے انتخابات کو "صورتحال بدل کر"  2018 کے انتخابات سے تشبیہ دی ہے، کیونکی اس وقت نواز شریف کو متعدد مقدمات میں بدعنوانی کے الزام میں سزا ہونے کی وجہ سے امیدواری سے باہر کر دیا گیا اور عمران خان فوج کی حمایت اور عوامی حمایت کی بدولت اقتدار میں آئے۔ دوسری جانب، نواز شریف نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے اس بات سے انکار کیا کہ انہوں نے اقتدار میں واپسی کے لیے فوج کے ساتھ کوئی معاہدہ کیا ہے۔ (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]