مغربی کنارے میں 3 "ناکام" میزائل اسرائیل کو پریشان کر رہے ہیں

19 جون کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (رائٹرز)
19 جون کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (رائٹرز)
TT

مغربی کنارے میں 3 "ناکام" میزائل اسرائیل کو پریشان کر رہے ہیں

19 جون کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (رائٹرز)
19 جون کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (رائٹرز)

3 فلسطینی میزائلوں نے اسرائیل کو پریشان کر رکھا ہے، جن کے بارے میں رواں ماہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ مغربی کنارے سے اسرائیلی قصبوں کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے تھے۔

اگرچہ داغے گئے تینوں میزائلوں سے کوئی متاثر نہیں ہوا اور فوجی تکنیکی اعتبار سے انہیں "ناکام" تصور کیا جاتا ہے، لیکن اسرائیلی انہیں "سنگین سیکورٹی پیش رفت" کے طور پر دیکھتے ہیں۔

آخری اور کامیابی کے قریب ترین تجربہ کل کے روز ہوا، جب ایک گھریلو ساختہ میزائل جنین سے اسرائیلی جانب داغا گیا، لیکن یہ "سیم زون" کے فلسطینی علاقے میں جا گرا اور اسرائیلی فوج نے اس خبر کی تصدیق بھی کی۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "میزائل فلسطینی علاقوں کے اندر پھٹا" اور کہا کہ ان کی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

"قسام 1" میزائل کے تجربے کی دستاویزی ویڈیو کلپ "ٹیلیگرام" پر "العیاش بٹالین - ویسٹ جنین" کے صفحہ پر شائع کی گئی تھی، جو تحریک "حماس" کے ماتحت "عزالدین القسام بریگیڈز" سے وابستہ ہے۔ (...)

منگل-09ذوالحج 1444 ہجری، 27 جون 2023، شمارہ نمبر[16282]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]