سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں: اردگان

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر پر مشتمل خلیج کے دورے سے واپس پہنچنے کے بعد قبرص کے شمالی حصے میں اپنے حامیوں کو ہاتھ لہرا رہے ہیں (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر پر مشتمل خلیج کے دورے سے واپس پہنچنے کے بعد قبرص کے شمالی حصے میں اپنے حامیوں کو ہاتھ لہرا رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

 سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں: اردگان

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر پر مشتمل خلیج کے دورے سے واپس پہنچنے کے بعد قبرص کے شمالی حصے میں اپنے حامیوں کو ہاتھ لہرا رہے ہیں (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر پر مشتمل خلیج کے دورے سے واپس پہنچنے کے بعد قبرص کے شمالی حصے میں اپنے حامیوں کو ہاتھ لہرا رہے ہیں (اے ایف پی)

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے گزشتہ روز یقین دہانی کی کہ ان کا ملک خلیجی ریاستوں کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید مضبوط کرے گا، اور اشارہ کیا کہ سعودی عرب اور ترکی کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان 5 نئے معاہدوں پر دستخط کیے جانے کے بعد باہمی تعاون بھی اگلے مراحل میں داخل گا۔

اردگان نے سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات پر مشتمل اپنئ خلیجی دورہ اور پھر قبرص کے شمالی حصے کا دورہ کرنے کے بعد اپنے ہمراہ جانے والے صحافیوں سے جمعہ کے روز گفتگو کرتے ہوئے بیان دیا کہ ترکی نے خطے کے اپنے حالیہ دورے کے دوران خلیج کے ساتھ دفاع اور ہوا بازی کے شعبے میں سب سے بڑے برآمدی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ (...)

ہفتہ 04 محرم الحرام 1445 ہجری - 22 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16307]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]