چین نے اقوام متحدہ میں تائیوان کے حوالے سے اپنے مضبوط ارادے کی یقین دہانی کی

چینی نائب صدر کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
چینی نائب صدر کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

چین نے اقوام متحدہ میں تائیوان کے حوالے سے اپنے مضبوط ارادے کی یقین دہانی کی

چینی نائب صدر کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
چینی نائب صدر کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل جمعرات کے روز چین نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تائیوان کے حوالے سے اس کے "مضبوط ارادے" کو کم نہ سمجھے، اور زور دیا کہ وہ پرامن انداز میں "دوبارہ اتحاد" کے عمل کو ترجیح دیتا ہے۔

چین کے نائب صدر ہان ژینگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے اپنے ملک کے اس موقف کو دہرایا کہ چین تائیوان کو اپنا "ناقابل تقسیم حصہ" مانتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے میں کسی کو بھی چینی عوام کے مضبوط عزم، پختہ ارادے اور طاقت کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔"

خیال رہے کہ تقریباً تمام ممالک تائی پے کے موقف کو نہیں بلکہ بیجنگ کے موقف کو تسلیم کرتے ہیں، لیکن امریکہ اس جزیرے کا سب سے مضبوط اتحادی ہے اور خاص طور پر وہ اسے اہم فوجی مدد فراہم کرتا ہے۔ چنانچہ متعدد امریکی عہدیداروں نے چین کے اس جزیرے پر طاقت کے ذریعے دوبارہ دعویٰ کرنے کے منصوبے کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا، اور خاص طور پر اگر تائیوان سرکاری طور پر اپنی آزادی کا اعلان کرتا ہے۔ جب کہ ماہرین کا خیال ہے کہ بیجنگ نے روسی حملے کے ڈیڑھ سال بعد یوکرین سے یہ سبق سیکھا ہے۔(...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]



اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)

اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کی ایک سرنگ پر کنٹرول کرنے کے بعد ایک فوجی گروپ اس سرنگ میں داخل ہوا، جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ غیر معمولی سامان تھا، جب میں دھماکہ خیز مواد، روبوٹک سینسرز، یا براہ راست لڑائی کے لیے ہینڈ گن نہیں تھے، بلکہ اسٹیشنوں پر کرسر کو منتقل کرنے کے لیے میٹر بینڈ والے پرانے زمانے کے ریڈیو تھے۔

ان کا سرنگ میں اترنے کا مشن اس وقت مکمل ہو گیا جب ان کے آلات اسرائیل سے ریڈیو سگنل وصول کرنے کے قابل نہ رہے اور انہوں نے دیکھا کہ یہ پوائنٹ 10 اور 12 میٹر کے درمیان گہرا ہے، جو عام طور پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے سرنگ نیٹ ورک کی بالائی "منزل" ہوتی ہے۔

یہ تجربہ 4 جنوری کو اسرائیلی وزیر مواصلات شلومو قرائی کی درخواست پر کیا گیا، جنہوں نے ملک کے سب سے مشہور "ایف ایم" آرمی ریڈیو کی شارٹ ویو کو بڑھا کر پروگرام کو میڈیم ویوز "اے ایم" پر نشر کرنا شروع کیا ہے۔

"اے ایم" لہروں کی وسیع تر رسائی کا مطلب یہ ہے کہ پناہ گاہوں میں موجود شہریوں کو ہنگامی اپڈیٹس کے بارے میں بآسانی مطلع کرنا ہے۔ جب کہ غزہ میں موجود فوجیوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا، کیونکہ انہیں باخبر رہنے کے لیے ٹرانسسٹر ریڈیو کی اجازت ہے۔ جب کہ "حماس" ان کے جغرافیائی محل وقوع کا تعین نہ کرے اس خدشہ کے سبب ان سے اپنے موبائل فون جمع کروانے کو کہا جاتا ہے۔ (...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]