"حماس" کے حملوں کے آغاز سے اب تک کم از کم 200 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں

اسرائیلی تل ابیب کے ایک ہسپتال میں خون کا عطیہ دے رہے ہیں (ای پی اے)
اسرائیلی تل ابیب کے ایک ہسپتال میں خون کا عطیہ دے رہے ہیں (ای پی اے)
TT

"حماس" کے حملوں کے آغاز سے اب تک کم از کم 200 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں

اسرائیلی تل ابیب کے ایک ہسپتال میں خون کا عطیہ دے رہے ہیں (ای پی اے)
اسرائیلی تل ابیب کے ایک ہسپتال میں خون کا عطیہ دے رہے ہیں (ای پی اے)

"اسرائیلی نشریاتی ادارے" نے یہ اطلاع دی ہے کہ "حماس" اور دیگر فلسطینی دھڑوں کے حملوں کے آغاز سے اب تک کم از کم 200 اسرائیلی ہلاک اور 1300 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

ابھی تک غزہ کی پٹی کے باہر کئی علاقوں میں ایک طرف تحریک "حماس" اور دیگر فلسطینی جنگجو دھڑوں اور دوسری جانب اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ دریں اثنا اسرائیلی طیارے غزہ کی پٹی میں معینہ اہداف پر بمباری کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ "حماس" اور دیگر فلسطینی دھڑوں نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر غیر معمولی حملہ کیا اور غزہ کی پٹی کے گرد اسرائیلی بستیوں پر دھاوا بولا اور کئی گھنٹوں تک ان پر قبضہ کیے رکھا، جس کے دوران انہوں نے اسرائیلیوں کو قتل کیا اور دیگر کو اغوا کر کے غزہ کی پٹی میں آئے، جبکہ اسرائیل کے مختلف علاقوں پر ہزاروں میزائل برسائے۔

اتوار-23 ربیع الاول 1445ہجری، 08 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16385]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]