اسرائیل "مزید تواضع کے ساتھ" غزہ پر اپنی جنگ کے لیے اہداف کا تعین کر رہا ہے

اور "حماس" کے ساتھ تصفیہ کرنے کی بجائے سخت حملں کی بات کر رہا ہے

نیتن یاہو غزہ کے قریب بئیری اور کفار عزہ کے قصبوں میں اپنے دورے کے دوران ایک فوجی سے بات کر رہے ہیں (ڈی پی اے)
نیتن یاہو غزہ کے قریب بئیری اور کفار عزہ کے قصبوں میں اپنے دورے کے دوران ایک فوجی سے بات کر رہے ہیں (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل "مزید تواضع کے ساتھ" غزہ پر اپنی جنگ کے لیے اہداف کا تعین کر رہا ہے

نیتن یاہو غزہ کے قریب بئیری اور کفار عزہ کے قصبوں میں اپنے دورے کے دوران ایک فوجی سے بات کر رہے ہیں (ڈی پی اے)
نیتن یاہو غزہ کے قریب بئیری اور کفار عزہ کے قصبوں میں اپنے دورے کے دوران ایک فوجی سے بات کر رہے ہیں (ڈی پی اے)

اسرائیل غزہ میں اپنی جنگ کے لیے اہداف کا تعین کر رہا ہے اور "حماس" کے ساتھ تصفیہ کرنے کی بجائے سخت حملوں کی بات کر رہا ہے، جس سے حالات مزید کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔(...)

پیر-01 ربیع الثاني 1445ہجری، 16 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16393]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]