ہم غزہ پر زمینی حملے شروع کرنے کے لیے فوجی ساز و سامان کی آمد کے منتظر ہیں: اسرائیلی فوج

آج بروز جمعرات، 12 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی ٹینک جنوبی اسرائیل میں غزہ کی پٹی کی سرحد کی طرف بڑھ رہے ہیں (اے پی) 
آج بروز جمعرات، 12 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی ٹینک جنوبی اسرائیل میں غزہ کی پٹی کی سرحد کی طرف بڑھ رہے ہیں (اے پی) 
TT

ہم غزہ پر زمینی حملے شروع کرنے کے لیے فوجی ساز و سامان کی آمد کے منتظر ہیں: اسرائیلی فوج

آج بروز جمعرات، 12 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی ٹینک جنوبی اسرائیل میں غزہ کی پٹی کی سرحد کی طرف بڑھ رہے ہیں (اے پی) 
آج بروز جمعرات، 12 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی ٹینک جنوبی اسرائیل میں غزہ کی پٹی کی سرحد کی طرف بڑھ رہے ہیں (اے پی) 

اسرائیل کے فوجی ترجمان اویکائی ادرعی نے کہا ہے کہ ان کی فوج غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی شروع کرنے کے لیے فوجی ساز و سامان کی آمد کا انتظار کر رہی ہے۔

ادرعی نے کل بدھ کے روز "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے ساتھ بات کرتے ہوئے مزید کہا: "جیسا کہ اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف نے کہا: فوج جنگ کے اگلے مرحلے کو شروع کرنے کے لیے تیار ہے، جو کہ زمینی کاروائی ہے، لیکن جنگ کے پہلے مرحلے سے دوسرے مرحلے میں جانے کے لیے سیاسی ہدایات کا موصول ہونا ضروری ہے۔"

آج اسرائیل غزہ پر اپنی جنگ کے انیسویں روز میں داخل ہو گیا ہے اور صرف 19 دنوں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 2704 بچوں سمیت 6000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ "حماس" نے 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی سے ملحقہ اسرائیلی فوجی مقامات اور رہائشی علاقوں پر حملہ کیا، جس میں 1400 افراد ہلاک اور تقریباً 200 افراد کو اغوا کر لیا گیا تھا۔

اسرائیل کے فوجی ترجمان نے وضاحت کی کہ غزہ میں زمینی کارروائی میں تاخیر کی وجہ "حکمت عملی اور محرکات ہیں، جن میں - مثال کے طور پر - بعض فوجی سازوسامان کی آمد، فوجی منصوبوں میں تبدیلی، یا بعض معاملات پر تربیت شامل ہیں" (...)

جمعرات-11 ربیع الثاني 1445ہجری، 26 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16403]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]