نیتن یاہو فوج کے ساتھ "الجھتے" ہیں... اور پھر معذرت کرتے ہیں

ان لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جو انہیں "حکمرانی کرنے اور جنگ چلانے کے لیے نااہل" سمجھتے ہیں

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (رائٹرز)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (رائٹرز)
TT

نیتن یاہو فوج کے ساتھ "الجھتے" ہیں... اور پھر معذرت کرتے ہیں

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (رائٹرز)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (رائٹرز)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو "حکمرانی کرنے اور جنگی امور کو چلانے کے لیے نااہل" ماننے والے اسرائیلیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہاں تک کہ دائیں بازو کے کیمپ میں ان کے ساتھی بھی یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ اب وہ تجربہ کار رہنما نہیں رہے۔ وہ تین ہفتے قبل "حماس" کے حملے کے بعد سے ان کے اقدامات کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان کے بدلتے فیصلوں اور متضاد بیانات پر حیران ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ نیتن یاہو طاقت کا اظہار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کمزوری میں بدل رہی ہے، اور ان کی کارکردگی سے اندرون ملک ان کے مخالفین کو اور بیرون ملک ان کے دشمنوں کو تقویت مل رہی ہے، جب کہ عوام جنہوں نے انہیں اقتدار میں اکثریت دلائی تھی، انہیں فوری طور پر ناپسند کرنے لگی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مستعفی ہو جائیں اور یہ سب کچھ اس جنگ کے درمیان ہے جو 7 اکتوبر سے جاری ہے۔ مزید یہاں تک کہ جب انہوں نے تحریری طور پر معافی مانگی اور لکھا: "میں معافی چاہتا ہوں، مجھ سے غلطی ہوگئی،" تب بھی عوام نے ان پر یقین نہیں کیا۔

صحافیوں کا سامنا

جب انہوں نے رات گئے جنگی کمان کے دو ارکان، وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور ریاستی وزیر بینی گانٹز، کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی اور جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار صحافیوں کو آگاہ کیا گیا کہ انہیں سوالات کرنے کی اجازت ہوگی۔ چنانچہ صرف انہی سے سوالات کیے گئے۔ جن میں ایک سوال اسرائیلی فوج کے ریڈیو کے نمائندے نے "ان رپورٹس کے بارے میں اٹھایا جس میں اشارہ کیا گیا تھا کہ انہیں جنگ سے پہلے ہی ملٹری انٹیلی جنس ڈویژن (امان) کے سربراہ اہرون حلیوہ اور جنرل انٹیلی جنس ایجنسی (شن بیٹ) کے سربراہ رونن بار سے دستاویزات موصول ہوئی تھیں، جن میں جنگ چھڑنے کے بڑھتے ہوئے امکان کے بارے میں انہیں خبردار کیا گیا تھا۔" یہ سوال کیے جانے پر ان کے چہرے اور لہجے پر الجھن ظاہر ہوئی اور انہوں نے کہا: "اٹھائے گئے تمام معاملات کی جانچ کی جائے گی اور مجھ سمیت ہر کسی سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اب ہم سب دشمن کے مشن کو ناکام بنانے کے لیے فوجی ہیں، جو ہم سب کو نقشے سے مٹانا چاہتا ہے۔" (...)

پیر-15 ربیع الثاني 1445ہجری، 30 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16407]



غزہ میں زیر حراست 6 افراد اسرائیل کے راستے میں ہیں: اسرائیلی فوج

29 نومبر 2023 کو یرغمالیوں کی رہائی کے دوران ریڈ کراس کی ایک گاڑی غزہ سے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر کی جانب جاتے ہوئے (اے ایف پی)
29 نومبر 2023 کو یرغمالیوں کی رہائی کے دوران ریڈ کراس کی ایک گاڑی غزہ سے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر کی جانب جاتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

غزہ میں زیر حراست 6 افراد اسرائیل کے راستے میں ہیں: اسرائیلی فوج

29 نومبر 2023 کو یرغمالیوں کی رہائی کے دوران ریڈ کراس کی ایک گاڑی غزہ سے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر کی جانب جاتے ہوئے (اے ایف پی)
29 نومبر 2023 کو یرغمالیوں کی رہائی کے دوران ریڈ کراس کی ایک گاڑی غزہ سے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر کی جانب جاتے ہوئے (اے ایف پی)

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں رہا کیے گئے 6 اسرائیلی یرغمالی عارضی انسانی جنگ بندی ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل جمعرات کو اسرائیل واپس جانے کے لیے "راستے میں" ہیں۔

دوسری جانب، تحریک "حماس" کے عسکری ونگ "عزالدین القسام بریگیڈز" نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں یرغمالیوں کی رہائی کے حالیہ آپریشن میں 6 اسرائیلیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا ، جب کہ دو خواتین کو اس سے پہلے ہی رہا کر دیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ یہ جنگ بندی کے معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی ساتویں حوالگی تھی۔

جمعہ-17 جمادى الأولى 1445ہجری، 01 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16439]


اسرائیل میں سائبر حملے نے ایمبولینس، پولیس اور فائر بریگیڈ سروسز کے ساتھ رابطہ لائنوں کو منقطع کر دیا

ایک ایمبولینس تل ابیب کے ایک روڈ پر چل رہی ہے (اے ایف پی)
ایک ایمبولینس تل ابیب کے ایک روڈ پر چل رہی ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل میں سائبر حملے نے ایمبولینس، پولیس اور فائر بریگیڈ سروسز کے ساتھ رابطہ لائنوں کو منقطع کر دیا

ایک ایمبولینس تل ابیب کے ایک روڈ پر چل رہی ہے (اے ایف پی)
ایک ایمبولینس تل ابیب کے ایک روڈ پر چل رہی ہے (اے ایف پی)

آج منگل کے روز اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" نے کہا ہے کہ سائبر حملے کے نتیجے میں اسرائیل میں ایمبولینس، پولیس اور فائر بریگیڈ سروسز کے ساتھ رابطہ لائنیں منقطع ہوگئی ہیں۔

اخبار نے اطلاع دی ہے کہ حملے کا نشانہ بننے والے اداروں نے رابطہ لائنوں کی بحالی تک ہنگامی حالات میں ایس ایم ایس سروس کے ذریعے مختصر پیغامات بھیجنے کے لیے نمبر شائع کیے ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق، ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیلی ایمرجنسی سروسز پر حملہ کس نے کیا ہے۔

منگل-14 جمادى الأولى 1444 ہجری، 28 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16436]


شمالی کوریا نے اپنے پڑوسی جنوبی کوریا کے ساتھ "فوجی کشیدگی میں کمی" کا معاہدہ معطل کر دیا

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن پیانگ یانگ میں خلائی ٹیکنالوجی ڈائریکٹوریٹ کے جنرل کنٹرول سینٹر میں (اے ایف پی)
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن پیانگ یانگ میں خلائی ٹیکنالوجی ڈائریکٹوریٹ کے جنرل کنٹرول سینٹر میں (اے ایف پی)
TT

شمالی کوریا نے اپنے پڑوسی جنوبی کوریا کے ساتھ "فوجی کشیدگی میں کمی" کا معاہدہ معطل کر دیا

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن پیانگ یانگ میں خلائی ٹیکنالوجی ڈائریکٹوریٹ کے جنرل کنٹرول سینٹر میں (اے ایف پی)
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن پیانگ یانگ میں خلائی ٹیکنالوجی ڈائریکٹوریٹ کے جنرل کنٹرول سینٹر میں (اے ایف پی)

شمالی کوریا نے فوجی تناؤ کو کم کرنے کے مقصد سے 2018 میں جنوبی کوریا کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے جو کہ گذشتہ روز جنوبی کوریا کی  جانب سے اس معاہدے کو جزوی طور پر معطل کرنے کے بعد ہے۔

یونہاپ ایجنسی کے مطابق، شمالی کوریا کی وزارت دفاع نے کہا: "ہم تمام زمینی، سمندری اور فضائی علاقوں میں کشیدگی اور فوجی جھڑپوں کو روکنے کے لیے فوجی اقدامات کی جانب واپس لوٹیں گے، اور ہم سرحدی علاقوں میں مضبوط مسلح افواج اور جدید فوجی ساز و سامان تعینات کریں گے۔"

وزارت نے مزید کہا کہ وہ 2018 کے معاہدے کی "مزید پابندی نہیں کرے گی"۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے یہ اعلان بدھ کے روز جنوبی کوریا کی جانب سے اس معاہدے کو جزوی طور پر معطل کر نے اور سرحد پر نگرانی کی کارروائیاں دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد ہے۔ جب کہ جنوبی کوریا کا یہ اعلان پیانگ یانگ کا اس سے پچھلی رات ایک جاسوس سیٹلائٹ کی کامیاب لانچنگ کے اعلان کے جواب میں تھا۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی نگرانی میں ہونے والے "مالیگیونگ-1" سیٹلائٹ کی لانچنگ کی مذمت کی اور اسے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی "سخت خلاف ورزی" قرار دیا۔

دوسری جانب، پیانگ یانگ نے کہا کہ سیٹلائٹ مدار میں داخل ہو چکا ہے اور کم نے گوام میں امریکی فوجی اڈوں کی سیٹلائٹ سے بھیجی گئیں تصاویر دیکھی ہیں۔

سیئول کی فوج نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ مدار میں داخل ہو چکا ہے، لیکن یہ جاننا ابھی باقی ہے کہ کیا یہ کام بھی کر رہا ہے۔

جمعرات-09 جمادى الأولى 1445ہجری، 23 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16431]


نیتن یاہو نے اسرائیلی حکومت کو کہا کہ یرغمالیوں کا معاہدہ "صحیح فیصلہ" ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو 10 مئی 2023 کو تل ابیب میں خطاب کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو 10 مئی 2023 کو تل ابیب میں خطاب کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
TT

نیتن یاہو نے اسرائیلی حکومت کو کہا کہ یرغمالیوں کا معاہدہ "صحیح فیصلہ" ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو 10 مئی 2023 کو تل ابیب میں خطاب کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو 10 مئی 2023 کو تل ابیب میں خطاب کرتے ہوئے (ڈی پی اے)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گذشتہ جمعرات کے روز حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ  "حماس" کے 7 اکتوبر کو حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کے معاہدے کو قبول کرے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ "ایک مشکل لیکن صحیح فیصلہ ہے۔" فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق نیتن یاہو نے ایک حکومتی اجلاس، جس ما مقصد معاہدے سے متعلق فیصلہ کرنا تھا، کے دوران کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے "آپ کے سامنے پیش کردہ وسیع خاکہ کو بہتر بنانے میں مدد کی... تاکہ (معاہدے) میں کم قیمت پر یرغمالیوں کی بڑی تعداد شامل ہو"۔

انہوں نے مزید کہا، "پوری سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ معاہدے کی مکمل حمایت کرتی ہے۔"

"ایسوسی ایٹڈ پریس" کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو نے زور دیا کہ اسرائیل "حماس" کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے گا، چاہے اس کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی بھی ہو جائے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے آگے بڑھنے کا عہد کرتے ہوئے مزید کہا: "ہم حالت جنگ میں ہیں اور ہم جنگ جاری رکھیں گے۔ ہم اپنے تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رکھیں گے۔"

دوسری جانب، یرغمالیوں کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل تمام یرغمالیوں کی واپسی پر اصرار کرے، جب کہ حکومتی اتحاد میں شریک مذہبی صہیونی پارٹی نے معاہدے پر اعتراض کرتے ہوئے اسے اسرائیل، یرغمالیوں اور فوجیوں کی سلامتی کے لیے "برا معاہدہ" قرار دیا۔ (...)

بدھ-08 جمادى الأولى 1445ہجری، 22 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16430]


ہمیں قوی اشارے ملے تھے کہ غزہ کے الشفا ہسپتال میں یرغمال موجود ہیں: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (روئٹرز)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (روئٹرز)
TT

ہمیں قوی اشارے ملے تھے کہ غزہ کے الشفا ہسپتال میں یرغمال موجود ہیں: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (روئٹرز)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (روئٹرز)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل جمعرات کے روز "سی بی ایس نیوز" کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کے قوی اشارے ملے تھے کہ یرغمال بنائے گئے افراد غزہ کی پٹی کے الشفا ہسپتال میں موجود ہیں، لیکن جب فوج نے اس ہفتے وہاں آپریشن کیا تو ان میں سے کوئی بھی نہیں ملا۔

نیتن یاہو نے مزید کہا: "ہمارے پاس مضبوط اشارے تھے کہ انہیں الشفا ہسپتال میں رکھا گیا ہے اور انہی وجویات کی بنا پر ہم ہسپتال میں داخل ہوئے... اگر وہ وہاں ہوتے تو انہیں وہاں سے باہر نکال لیا جاتا۔"

اسرائیلی وزیر اعظم نے اشارہ کیا کہ ان کی حکومت کے پاس "یرغمالیوں کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات ہیں" لیکن انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا: "میں اس کے بارے میں جتنی کم بات کروں اتنا ہی بہتر ہے۔"

دوسری جانب فلسطینی ٹیلی ویژن نے بدھ کی شام کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے صبح سویرے الشفا کمپلیکس پر حملے کے بعد مکمل انخلا کے بعد پھر سے اسی روز جنوبی دروازے سے دوبارہ دھاوا بولا۔

فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی بلڈوزروں نے الشفا میڈیکل کمپلیکس کے جنوبی حصے کو تباہ کر دیا ہے۔

جمعہ-03 جمادى الأولى 1445ہجری، 17 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16425]


"اشارے" ملے ہیں کہ "حماس" نے یرغمالیوں کو ہسپتال کے نیچے قید کر رکھا تھا: اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ میں رانتیسی چلڈرن ہسپتال کے نیچے ایک حراستی مرکز تھا
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ میں رانتیسی چلڈرن ہسپتال کے نیچے ایک حراستی مرکز تھا
TT

"اشارے" ملے ہیں کہ "حماس" نے یرغمالیوں کو ہسپتال کے نیچے قید کر رکھا تھا: اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ میں رانتیسی چلڈرن ہسپتال کے نیچے ایک حراستی مرکز تھا
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ میں رانتیسی چلڈرن ہسپتال کے نیچے ایک حراستی مرکز تھا

اسرائیلی فوج نے کل پیر کے روز اعلان کیا کہ اسے ایسے "اشارے" ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ "حماس" کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے دوران اغوا کیے گئے یرغمالیوں کو غزہ کی پٹی میں بچوں کے ایک ہسپتال میں قید کر رکھا تھا۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے ایک ویڈیو کلپ کی بنیاد پر کہا یہ قید خانہ شمالی غزہ کی پٹی میں الرنتیسی ہسپتال کے نیچے تھا، اور اسرائیلی فوج نے "ایسے شواہد اکٹھے کیے ہیں جن سے یہ یقین ہوتا ہے کہ (حماس) نے یرغمالیوں کو یہاں قید کر رکھا تھا، جیسے بچے کو دودھ پلانے والا فیڈر اور کرسی سے بندھا رسی کا ٹکڑا۔

ہگاری اس ویڈیو کلپ میں ایسی جگہ گھومتا پھرتا نظر آیا کہ جس میں ایک بہتر حالت میں باتھ روم، ایک کچن اور کئی کرسیاں دکھائی دیں اور اس دوران اس نے اشارہ کیا کہ وہ ہسپتال کے نیچے ہے اور کہا کہ اس سامان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یرغمال افراد کو یہاں رکھا گیا تھا۔

منگل-30 ربیع الثاني 1445ہجری، 14 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16422]


اسرائیلی فوج لبنان سے کسی بھی حملے کا ذمہ دار "حزب اللہ" اور حکومت کو ٹھہرا رہی ہے

جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ گیا (روئٹرز)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ گیا (روئٹرز)
TT

اسرائیلی فوج لبنان سے کسی بھی حملے کا ذمہ دار "حزب اللہ" اور حکومت کو ٹھہرا رہی ہے

جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ گیا (روئٹرز)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ گیا (روئٹرز)

جرمنی کی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ لبنانی "حزب اللہ" کی جانب سے بار بار کیے جانے والے حملوں کے سبب اسرائیل "ملک کے شمال میں سلامتی کی صورتحال کو تبدیل کر دے گا"۔

اسرائیلی اخبار "ٹائمز آف اسرائیل" نے ہاگری کے حوالے سے کہا کہ "سیکیورٹی صورتحال ایسی نہیں رہے گی کہ شمال کے رہائشی لوگ اپنے گھروں کو واپس جانا محفوظ محسوس نہ کریں،" انہوں نے اشارہ کیا کہ " لبنان سے کسی بھی حملے کے ذمہ دار (حزب اللہ) اور لبنانی حکومت ہوں گے۔"

ہاگری نے کہا کہ "لبنانی شہریوں کو اس افراتفری اور حزب اللہ کے داعش، فلسطینی تحریک حماس کی جانب اشارہ، کی محافظ بننے کے فیصلے کی قیمت ادا کرنا ہوگی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل آج اسرائیلی فوری طبی امداد کے عملے نے اعلان کیا تھا کہ جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کے نتیجے میں دس افراد اور سات فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔

دریں اثنا تحریک "حماس" اور "حزب اللہ" کے عسکری ونگ "عزالدین القسام بریگیڈز" نے حملوں کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ (...)

پیر-29 ربیع الثاني 1445ہجری، 13 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16421]


غزہ کی پٹی کے اطراف میں اسرائیلی قصبے میں الرٹ سائرن

اسرائیلی فوجی گاڑیاں غزہ کی پٹی کی طرف بڑھ رہی ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی گاڑیاں غزہ کی پٹی کی طرف بڑھ رہی ہیں (اے ایف پی)
TT

غزہ کی پٹی کے اطراف میں اسرائیلی قصبے میں الرٹ سائرن

اسرائیلی فوجی گاڑیاں غزہ کی پٹی کی طرف بڑھ رہی ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی گاڑیاں غزہ کی پٹی کی طرف بڑھ رہی ہیں (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے "ٹیلی گرام" پر ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے علاقے میں کیسوفیم نامی گاؤں میں میزائل حملے کے وارننگ سائرن بجائے گئے۔ عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کی طرف سے نقل کیے گئے اس بیان میں مزید تفصیلات کا ذکر نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنی کارروائیوں کو وجہ قرار دیتے ہوئے راکٹ فائر کیے جانے میں نمایاں کمی کا اعلان کیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے کل اعلان کیا کہ اس نے غزہ میں اپنی زمینی کارروائی کے دوران راکٹ لانچنگ پیڈز کو تباہ کر دیا ہے۔

اسرائیلی اخبار "یدیعوتھ احرونوتھ" نے رپورٹ کیا کہ تقریباً 3 ہفتے قبل غزہ کی پٹی پر اسرائیلی زمینی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کی جانب 582 میزائل داغے جا چکے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے آغاز کے ساتھ پہلے روز 4,300 میزائل داغے گئے تھے، جن میں سے 3100 میزائل حملوں کے پہلے 4 گھنٹوں کے دوران تھے۔

پیر-29 ربیع الثاني 1445ہجری، 13 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16421]


نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کسی بھی جنگ بندی کو مسترد کر دیا

بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)
بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کسی بھی جنگ بندی کو مسترد کر دیا

بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)
بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل بدھ کے روز ایک بار پھر "حماس" کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو مسترد کر دیا، جو کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کے لیے قطر کی طرف سے ثالثی کی اطلاع کے پس منظر میں ہے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہا: "میں ہر طرف سے ہمارے تک پہنچنے والی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے ایک بات واضح طور پر دہرانا چاہتا ہوں: ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی، اس کے علاوہ باقی سب بیکار ہے۔"

جمعرات-25 ربیع الثاني 1445ہجری، 09 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16417]


کابل کا اسلام آباد پر ہزاروں افغانوں کو "انتہائی خراب" حالات میں ملک بدر کرنے کا الزام

پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)
پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)
TT

کابل کا اسلام آباد پر ہزاروں افغانوں کو "انتہائی خراب" حالات میں ملک بدر کرنے کا الزام

پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)
پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)

افغان "طالبان" کی حکومت نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ یکم نومبر سے پاکستان سے "انتہائی خراب حالات" میں جبری طور پر ملک بدر کیے جانے کے بعد سے اس کے ہزاروں شہری ملک واپس آ چکے ہیں، جو کہ پاکستان کے ان دعووں کی تردید ہے کہ ان میں سے اکثریت رضاکارانہ طور پر واپس چلے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد حکومت نے غیر منظم انداز میں افغان مہاجرین کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی تھی جب کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کی تعداد 1.7 ملین تک ہو سکتی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر موجود پاکستانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ 2 لاکھ سے زائد افغانی اپنے ملک واپس جا چکے ہیں، جن میں سے اکثریت اکتوبر کے بعد ہے، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔ (...)

پیر-22 ربیع الثاني 1445ہجری، 06 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16414]