کابل کا اسلام آباد پر ہزاروں افغانوں کو "انتہائی خراب" حالات میں ملک بدر کرنے کا الزام

پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)
پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)
TT

کابل کا اسلام آباد پر ہزاروں افغانوں کو "انتہائی خراب" حالات میں ملک بدر کرنے کا الزام

پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)
پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)

افغان "طالبان" کی حکومت نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ یکم نومبر سے پاکستان سے "انتہائی خراب حالات" میں جبری طور پر ملک بدر کیے جانے کے بعد سے اس کے ہزاروں شہری ملک واپس آ چکے ہیں، جو کہ پاکستان کے ان دعووں کی تردید ہے کہ ان میں سے اکثریت رضاکارانہ طور پر واپس چلے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد حکومت نے غیر منظم انداز میں افغان مہاجرین کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی تھی جب کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کی تعداد 1.7 ملین تک ہو سکتی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر موجود پاکستانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ 2 لاکھ سے زائد افغانی اپنے ملک واپس جا چکے ہیں، جن میں سے اکثریت اکتوبر کے بعد ہے، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔ (...)

پیر-22 ربیع الثاني 1445ہجری، 06 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16414]



اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)

اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کی ایک سرنگ پر کنٹرول کرنے کے بعد ایک فوجی گروپ اس سرنگ میں داخل ہوا، جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ غیر معمولی سامان تھا، جب میں دھماکہ خیز مواد، روبوٹک سینسرز، یا براہ راست لڑائی کے لیے ہینڈ گن نہیں تھے، بلکہ اسٹیشنوں پر کرسر کو منتقل کرنے کے لیے میٹر بینڈ والے پرانے زمانے کے ریڈیو تھے۔

ان کا سرنگ میں اترنے کا مشن اس وقت مکمل ہو گیا جب ان کے آلات اسرائیل سے ریڈیو سگنل وصول کرنے کے قابل نہ رہے اور انہوں نے دیکھا کہ یہ پوائنٹ 10 اور 12 میٹر کے درمیان گہرا ہے، جو عام طور پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے سرنگ نیٹ ورک کی بالائی "منزل" ہوتی ہے۔

یہ تجربہ 4 جنوری کو اسرائیلی وزیر مواصلات شلومو قرائی کی درخواست پر کیا گیا، جنہوں نے ملک کے سب سے مشہور "ایف ایم" آرمی ریڈیو کی شارٹ ویو کو بڑھا کر پروگرام کو میڈیم ویوز "اے ایم" پر نشر کرنا شروع کیا ہے۔

"اے ایم" لہروں کی وسیع تر رسائی کا مطلب یہ ہے کہ پناہ گاہوں میں موجود شہریوں کو ہنگامی اپڈیٹس کے بارے میں بآسانی مطلع کرنا ہے۔ جب کہ غزہ میں موجود فوجیوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا، کیونکہ انہیں باخبر رہنے کے لیے ٹرانسسٹر ریڈیو کی اجازت ہے۔ جب کہ "حماس" ان کے جغرافیائی محل وقوع کا تعین نہ کرے اس خدشہ کے سبب ان سے اپنے موبائل فون جمع کروانے کو کہا جاتا ہے۔ (...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]