کابل کا اسلام آباد پر ہزاروں افغانوں کو "انتہائی خراب" حالات میں ملک بدر کرنے کا الزام

پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)
پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)
TT

کابل کا اسلام آباد پر ہزاروں افغانوں کو "انتہائی خراب" حالات میں ملک بدر کرنے کا الزام

پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)
پفتہ کے روز پاک افغان سرحد عبور کرنے کے بعد طورخم کے ایک کیمپ میں افغان مہاجرین (اے پی)

افغان "طالبان" کی حکومت نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ یکم نومبر سے پاکستان سے "انتہائی خراب حالات" میں جبری طور پر ملک بدر کیے جانے کے بعد سے اس کے ہزاروں شہری ملک واپس آ چکے ہیں، جو کہ پاکستان کے ان دعووں کی تردید ہے کہ ان میں سے اکثریت رضاکارانہ طور پر واپس چلے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد حکومت نے غیر منظم انداز میں افغان مہاجرین کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی تھی جب کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کی تعداد 1.7 ملین تک ہو سکتی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر موجود پاکستانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ 2 لاکھ سے زائد افغانی اپنے ملک واپس جا چکے ہیں، جن میں سے اکثریت اکتوبر کے بعد ہے، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔ (...)

پیر-22 ربیع الثاني 1445ہجری، 06 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16414]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]