نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کسی بھی جنگ بندی کو مسترد کر دیا

بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)
بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کسی بھی جنگ بندی کو مسترد کر دیا

بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)
بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل بدھ کے روز ایک بار پھر "حماس" کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو مسترد کر دیا، جو کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کے لیے قطر کی طرف سے ثالثی کی اطلاع کے پس منظر میں ہے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہا: "میں ہر طرف سے ہمارے تک پہنچنے والی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے ایک بات واضح طور پر دہرانا چاہتا ہوں: ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی، اس کے علاوہ باقی سب بیکار ہے۔"

جمعرات-25 ربیع الثاني 1445ہجری، 09 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16417]



اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)

اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کی ایک سرنگ پر کنٹرول کرنے کے بعد ایک فوجی گروپ اس سرنگ میں داخل ہوا، جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ غیر معمولی سامان تھا، جب میں دھماکہ خیز مواد، روبوٹک سینسرز، یا براہ راست لڑائی کے لیے ہینڈ گن نہیں تھے، بلکہ اسٹیشنوں پر کرسر کو منتقل کرنے کے لیے میٹر بینڈ والے پرانے زمانے کے ریڈیو تھے۔

ان کا سرنگ میں اترنے کا مشن اس وقت مکمل ہو گیا جب ان کے آلات اسرائیل سے ریڈیو سگنل وصول کرنے کے قابل نہ رہے اور انہوں نے دیکھا کہ یہ پوائنٹ 10 اور 12 میٹر کے درمیان گہرا ہے، جو عام طور پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے سرنگ نیٹ ورک کی بالائی "منزل" ہوتی ہے۔

یہ تجربہ 4 جنوری کو اسرائیلی وزیر مواصلات شلومو قرائی کی درخواست پر کیا گیا، جنہوں نے ملک کے سب سے مشہور "ایف ایم" آرمی ریڈیو کی شارٹ ویو کو بڑھا کر پروگرام کو میڈیم ویوز "اے ایم" پر نشر کرنا شروع کیا ہے۔

"اے ایم" لہروں کی وسیع تر رسائی کا مطلب یہ ہے کہ پناہ گاہوں میں موجود شہریوں کو ہنگامی اپڈیٹس کے بارے میں بآسانی مطلع کرنا ہے۔ جب کہ غزہ میں موجود فوجیوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا، کیونکہ انہیں باخبر رہنے کے لیے ٹرانسسٹر ریڈیو کی اجازت ہے۔ جب کہ "حماس" ان کے جغرافیائی محل وقوع کا تعین نہ کرے اس خدشہ کے سبب ان سے اپنے موبائل فون جمع کروانے کو کہا جاتا ہے۔ (...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]